’وزیراعظم سائنس و ٹیکنالوجی کیلیے بھی کابینہ کمیٹی بنائیں‘


اسلام آباد:  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر مشتاق احمد خان کی زیر صدارت ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم تعلیم کے لیے بنائی گئی کابینہ کمیٹی کی طرز پر سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے بھی کمیٹی قائم کریں۔

کمیٹی کے چئیر مین مشتاق احمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی وفاق اور دو صوبوں میں حکومت ہے، کمیٹی حکومت کے ساتھ مل کر وزارت اور محکموں کی اصلاحات پر کام کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت بھی کمیٹی کے ساتھ تعاون کر ے گی۔

سینیٹ کی کمیٹی نے اجلاس میں غیر معیاری اور مضرصحت مشروب بنانے والے کمپنیوں کے خلاف کاروائی اور اقدامات پر تفصیلی بحث کی۔

کمیٹی کے رکن سینیٹر اعظم سواتی کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ ہمارے پاس کوئی پالیسی موجود نہیں ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی قومی معاملہ ہے اسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

پی سی ایس آئی آر کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ادارہ لوگوں میں سائنس و ٹیکنالوجی کے حوالے سے آگاہی پیدا کر رہا ہے۔ پی سی ایس آئی آر پانی اور دودھ کی ٹیسٹنگ کا کام کر رہا ہے، اس مقصد کے لیے مختلف جگہوں پر موبائل کیمپس کام کر رہے ہیں۔

سیکرٹری نے بتایا کہ ادارہ میں خاصے مسائل ہیں اس کے باوجود کام جاری رکھے ہوئے ہیں، گزشتہ کچھ برسوں میں بہتری آئی ہے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ وزارت کے ادارے بتائیں کتنے پیسے ریسرچ پر خرچ ہوئے؟ اگر پیسے ریسرچ پر خرچ ہوئے تو قوم کو کیا فائدہ ہوا؟ انہوں نے کہا کہ شنکیاری (مانسہرہ) میں چائے کے باغ پر اربوں روپے خرچ ہوئے۔

سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی یاسمین مسعود نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی سی ایس آئی آر نومبر میں نمائش کا انعقاد کر رہا ہے۔ اس نمائش میں سائنس و ٹیکنالوجی کے پراجیکٹس کو پیش کیا جائے گا۔

اجلاس کے شروع میں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشتاق نے اجلاس میں تاخیر سے آنے پراراکین سے معذرت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات اور حکومت سازی کی وجہ سے کمیٹی کا اجلاس ویسے ہی تاخیر سے ہوا لیکن آج اجلاس میں میں دیر سے آنے  کےلیے معذرت حواہ ہوں۔

کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے درخواست کریں کہ کابینہ کی تعلیمی کمیٹی کی طرح سائنس و ٹیکنالوجی پر بھی کمیٹی بنائیں۔


متعلقہ خبریں