فیصل آباد میں ’سلم اسکول‘ کے بعد ’امید اسکول‘


فیصل آباد: علم کی روشنی پھیلانے کے لیے فیصل آباد کے نوجوان بھی میدان میں آگئے۔ نوجوان روحیل کی کاوشوں کے بعد اب ایک اور نوجوان حسن اشرف نے بھی سلم اسکول کے بعد ’’ امید ‘‘ کی کرن جگا دی ہے۔ 

فیصل آباد کے نوجوان روحیل ورند نے تعلیم سے محروم طبقے تک علم کی روشنی پھیلانے کے لیے سلم اسکول متعارف کرایا جہاں علم سے محروم طبقے کو مفت تعلیم دی جانے لگی تو اُن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک اور نوجوان حسن اشرف بھی میدان میں آگئے اور اُمید کے نام سے اسکول قائم کر دیا۔ 

حسن اشرف کا شوق انہیں جھونپڑیوں تک لے گیا جہاں وہ علم سے محروم بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ 

حسن اشرف کی محنت اور لگن نے دن بھر کاغذ اور لکڑیاں جمع کرنے والے ملک کے مستقبل کے ہاتھوں میں کتابیں اور قلم تھما دیا اور وہ علم کے ان پیاسوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے بہت پرُامید ہیں۔

اُمید میں زیر تعلیم طلبا کے والدین کا کہنا ہے کہ ہم تو نہیں پڑھ سکے لیکن اگر ہمارے بچے تعلیم حاصل کرلیں تو ہماری بھی زندگی بدل جائے گی۔

اُمید اسکول نے ان سلم بچوں کی زندگی میں اُمید کی نئی روح پھونکتے ہوئے اُن میں بڑا آدمی بننے کی امید جگا کر آگے بڑھنے کی لگن پیدا کر دی ہے۔


متعلقہ خبریں