حکومت کو عوام سے سچ بولنا چاہیے، مظہر عباس

حکومت کو عوام سے سچ بولنا چاہیے، مظہر عباس|humnews.pk

اسلام آباد: تجزیہ کار فرخ سلیم نے کہا کہ اس سال حکومتی اخراجات میں بچت کا امکان ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمرعباس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ابھی حکومت بنے چار ہفتے پورے نہیں ہوئے اور کابینہ کے چار اجلاس ہو چکے ہیں، ایسا پہلے کسی حکومت میں نہیں ہوا۔

فرخ سلیم نے بتایا کہ نئی حکومت کا فوری طور پر 16 سے زائد ٹاسک فورسز بنا لینا ایک اچھا قدم ہے۔ بجلی کی چوری پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے کام کرنا چاہیے کیونکہ  پاکستان میں یہ بہت عام ہے اور اس کا سارا بوجھ عوام پر ڈال دینا بھی غلط ہے۔

ایک سوال کے جواب میں فرخ سلیم نے کہا کہ اس وقت شریف خاندان بہت مشکلات سے گزر رہا ہے لیکن جو حقائق ہیں ان اسے انکار ممکن نہیں، دو یقینی حقائق سب کے سامنے ہیں۔ ایک تو یہ کہ ملکی خزانے پر ڈاکا ڈالا گیا اور دوسرا وہ جائیدادیں جو شریف خاندان کی ملکیت ہیں۔

پروگرام میں موجود تجزیہ کار مظہرعباس نے کہا کہ حکومت کو پہلے حقیقت بیان کرنی چاہیے تھی، موجودہ حکمرانوں کو عوام کو اعتماد میں لے کر ان مشکل فیصلوں سے آگاہ کرنا چاہیے جو  ملکی حالات کے باعث انہیں کرنے پڑیں گے۔

مظہرعباس کا کہنا تھا کہ  لوگ حکومت کا ساتھ اس وقت  دیں گے جب ان  سے سچ بولا جائے گا، اگر جھوٹ کا سہارا لیا گیا توعوام صرف مایوس ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت نواز شریف کے لیے انتہائی دکھ کے لمحات ہیں، یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہ وہ پیرول پر رہائی سے زیادہ کی خواہش نہی رکھتے۔

شو میں موجود ماہر قانون مسرور شاہ نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ  قانون کی عدم موجودگی نہیں بلکہ اس پرعمل درآمد نہ ہونا ہے۔ ڈیم کی تعمیر کے مسئلے پر ان کا کہنا تھا کہ عدالت کو ڈیمز کے معاملے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی حب الوطنی سے انکار نہیں لیکن کوئی بھی اپنی مرضی سے کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ ملک میں ایک آئین موجود ہے اور بات آئین کے مطابق کرنی چاہیے.


متعلقہ خبریں