کلثوم نواز کی نماز جنازہ، میت واپسی کے انتظامات مکمل

جاتی امرا اور ماڈل ٹاؤن میں تعزیت کا سلسلہ جاری

لاہور: طویل علالت کے بعد گیارہ ستمبر کو انتقال کر جانے والی سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی لندن میں نماز جنازہ اور میت کی پاکستان واپسی کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

کلثوم نواز کی نماز جنازہ آج لندن کی ریجنٹ پارک مسجد میں ادا کی جائے گی جس کے بعد ان کی میت آج رات ہی پاکستان روانہ کر دی جائے گی۔

شریف فیملی کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں واقع شریف میڈیکل سٹی میں کلثوم نماز کی دوبارہ نماز جنازہ اور نواز شریف کے والد کی قبر کے ساتھ تدفین کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔ رسم قل اتوار کو بعد نماز عصر تا مغرب ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز مسلم لیگ نون پاکستان کے صدر شہباز شریف بیگم کلثوم نواز کی میت لینے لندن پہنچے ہیں۔ ان کی پاکستان واپسی کے لیے جمعہ کی صبح کا وقت دیا گیا ہے۔

میت کے ہمراہ اسماء نواز، ذکریا حسین، عثمان ڈار، حلیمہ ڈار، ڈاکٹر عدنان خان، فیصل ٹوانہ، ڈاکٹر آصف بیگ مرزا، ڈاکٹر خالد حفیظ، سائرہ صالح بٹ، نرگس طاہرہ، صائمہ طارق اور صلاح الدین بٹ بھی آئیں گے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز، حسین نواز اور مسلم لیگ نون کے رہنما اسحاق ڈار کے متعلق امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ میت کے ہمراہ پاکستان نہیں آئیں گے۔

شہباز شریف نے لندن پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کے خلاف مقدمات انتقامی کارروائی ہے۔ اڈیالہ جیل گیا تو بھائی اور بھتیجی روتے رہے جب کہ نواز شریف نے پیرول پر دستخط کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ 

لاہور میں شریف خاندان کی رہائش گاہ جاتی امرا میں کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت کا سلسلہ جاری ہے، مختلف سیاسی رہنما اور کارکنان جاتی امرا پہنچ رہے ہیں۔ 

نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر پیرول پر رہائی کے بعد جاتی امراء میں رہائشی کمروں تک محدود ہیں۔ سابق وزیراعظم تعزیت کے لئے جمعرات کو شام چار بجے سے چھ بجے تک لوگوں سے ملاقاتیں کریں گے۔

گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نواز شریف اور مریم نواز کی طبیعت بگڑ گئی تھی جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا۔

اڈیالہ جیل میں قید نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو جاتی امرا منتقل کیے جانے کے بعد سے رہائش گاہ میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ابتدا میں 12 گھنٹوں کیلیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا تاہم بعد میں اس مدت میں توسیع کر دی گئی تھی۔ شہباز شریف کی جانب سے دی گئی درخواست میں پانچ دنوں کیلیے رہا کرنے کا کہا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں