شریف خاندان کی درخواست،نیب نے ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایوین فیلڈ ریفرنس میں ہونے والی سزا کے خلاف شریف خاندان کی سزا معطلی کی درخواستوں کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

نیب نے اپنی اپیل میں عدالت عظمی سے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 10 ستمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ 

نیب حکام کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ دے کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کو ہدایت کی جائے کہ وہ سزا معطلی کے بجائے اپیلوں کی سماعت کرے۔

نیب نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ کا 10 ستمبر کا فیصلہ غیرقانونی ہے، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل کی درخواست پر نیب ہائی کورٹ میں جواب جمع کرانا چاہتی تھی لیکن ہائی کورٹ نے جواب جمع کرانے دیا اور نہ ہی نوٹس جاری کیا، نواز شریف کو نیب عدالت ریفرنس نمبر 20 میں سزا سنا چکی ہے۔ 

نیب کے اسپیشل پراسیکوٹر نے ہائی کورٹ میں شریف خاندان کی سزا معطلی کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت سےاستدعا کی تھی کہ ان درخواستوں کو خارج کیا جائے اور اپیلوں کی سماعت کی جائے۔

شریف خاندان کے وکلاء نے عدالت پر زور دیا تھا کہ اپیلوں کی سماعت میں کافی ٹائم لگے گا اس لیے پہلے ان کی سزا معطلی کی درخواستوں کو سنا جائے، اس پرعدالت نے نیب پراسیکوٹر کو سزا معطلی کی درخواستوں پر 17 ستمر کو دلائل دینے کا حکم دیا تھا۔  


متعلقہ خبریں