وزیراعظم بننے کے بعد پہلا دورہ: عمران خان کی ملاقاتیں شروع


کراچی: وزیراعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے ہیں، اس دوران وہ ترقیاتی کاموں اور دوسرے امور پر اجلاسوں کی صدارت کے علاوہ مزار قائد پر بھی حاضری دیں گے۔ 

عمران خان نور خان ایئر بیس سے خصوصی طیارہ کے ذریعے کراچی روانہ ہوئے۔ کراچی پہنچنے پر گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

عمران خان ہیلی کاپٹر کے ذریعہ مزار قائد سے گورنر ہاؤس کے پڑوس میں واقع گورنمنٹ کامرس کالج کے گراؤنڈ میں پہنچے جہاں سے وہ بذریعہ سڑک اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے۔

عمران خان کے اس مختصر سفر کے دوران ڈاکٹر ضیاءالدین احمد خان روڈ، مولوی تمیز الدین خان روڈ اور کلب روڈ نامی سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان کا قافلہ گورنمنٹ کامرس کالج گراؤنڈ سے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جاتے ہوئے۔
وزیراعظم عمران خان کا قافلہ گورنمنٹ کامرس کالج گراؤنڈ سے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جاتے ہوئے۔

عمران خان کی مزار قائد آمد کے موقع پر احتجاج کرنے والے افراد بھی مزار قائد کے باہر موجود رہے۔

18 اگست کو وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد یہ عمران خان کا پہلا دورہ کراچی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی اسٹیٹ گیسٹ ہاوس میں ملاقاتیں ہوئیں اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلی مراد علی شاہ موجود تھے۔ ملاقات میں آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز، پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر سندھ حلیم عادل شیخ اور اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی بھی موجود تھے۔

وزیراعظم عمران خان اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ
وزیراعظم عمران خان اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ

اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد پہلے سے طے پروگرام کے تحت عمران خان نے شجرکاری مہم کے تحت پودا بھی لگایا۔

عمران خان کراچی کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں شجرکاری مہم کے تحت پودا لگا رہے ہیں۔

دورہ کراچی کے دوران عمران خان کی صدارت میں کراچی میں وفاق کے تعاون سے جاری منصوبوں پر اجلاس ہوا۔ گورنر عمران اسمعیل، وزیراعلی مراد علی شاہ، چیف سیکریٹری، میئر کراچی وسیم اختر اور سندھ حکومت کے افسران شریک ہوئے۔

وزیراعظم کو گرین لائن منصوبہ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں فراہمی آب کے منصوبے کے فور اور ریپڈ بس اور سرکلر ریلوے پر پیش رفت سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان صنعت کاروں سےملاقاتیں بھی کریں گے جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے بھی ملاقات ہو گی۔

ایم کیو ایم کا وفد خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں وزیراعظم سے ملاقات کرے گا جس میں عامر خان ،کنور نوید، وسیم اختر، فیصل سبزواری اور فروغ نسیم شامل ہوں گے.

مزار قائد پر حاضری

اپنے دورہ کے دوران وزیراعظم عمرا ن خان گورنر ہاؤس سندھ میں ڈیم فنڈ ریزنگ سے متعلق تقریب میں شرکت کریں گے اور مزار قائد پر بھی حاضری دیں گے۔

الیکشن سے قبل 12 مئی کو کیے گئے دورہ کراچی کے دوران عمران خان نے شہر قائد کو عظیم شہر بنانے کے لیے دس نکات کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم کے آج کے دورے کو ان نکات پر عمل کا وقت قرار دیا جا رہا ہے۔

کراچی کے لیے عمران خان کا دس نکاتی منصوبہ

عمران خان کے کراچی کی ترقی کے لیے اعلان کردہ نکات میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے نظام بدلنے کا اعلان بھی شامل تھا۔

تعلیمی نظام میں بہتری لانےاور کراچی میں عالمی معیار کی یونیورسٹیاں تعمیر کرنے کا اعلان بھی کیا کیا گیا تھا۔ تیسرے نکتے میں عمران خان نے کراچی میں صحت کے نظام میں بہتری کی امید دلائی تھی اور سرکاری اسپتالوں میں اصلاحات کا ایجنڈا پیش کیا تھا۔

کراچی پولیس کوغیر سیاسی بنانے کا عزم بھی کراچی پیکج میں شامل تھا۔ پانچویں نکتے میں چیئرمین تحریک انصاف نے کراچی میں سرمایہ کاری لانے کے لیے بہترین ماحول قائم کرنے کا اعلان کیا تھا اور کراچی سے بجلی بحران کے خاتمے کے لیے منصوبہ دینے کی نوید سنائی تھی۔

اپنی تقریر میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو بجلی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

عمران خان نے نوجوانوں کو اثاثہ قرار دیتے ہوئے نئے کھیلوں کے میدان بنانے کا اعلان کیا تھا۔ کراچی میں گندگی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ شہر میں درخت لگانے کا اعلان بھی تقریر کا حصہ تھا۔

کراچی کے لیے سرکلر ریلوے کو ضروری قرار دیتے ہوئے عمران خان نے شہر قائد میں میٹرو ٹرین کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا۔ انہوں نے اپنے کراچی منصوبہ میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے سینٹرز بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔


متعلقہ خبریں