شریف خاندان کی سزا معطلی کی درخواستوں کی سماعت ملتوی


اسلام آباد:  سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سنائی جانے والی سزا کی معطلی کی درخواستوں کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواستوں کی سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے سزا معطلی کی درخواست پہلے سنے جانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ سپریم کورٹ میں درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سزا معطلی کی درخواستیں قابل سماعت ہونے پر گزشتہ سماعت پر نیب نے دلائل دیے، ہم نے تو ابھی اس پر فیصلہ کرنا ہے کہ درخواستیں قابل سماعت ہیں یا نہیں۔

عدالت عالیہ کے جج نے نیب پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ساری چیزیں آپ کی مشاورت سے طے ہوئی تھیں، اپنی مشاورت سے طے کردہ بات کو آپ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ابھی کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا۔

نیب کی درخواست سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت ملتوی کر دی۔ معاملہ کی دوبارہ سماعت منگل 18 ستمبر کو ہو گی۔

گزشتہ سماعت کے دوران نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے عدالت عالیہ کی جانب سے سزا معطلی کی درخواستوں کی سماعت کرنے کے فیصلہ کی مخالفت کی تھی۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالتی اختیارات کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپیلیں مقررہونے کے بعد سزا معطلی کی درخواست نہیں سنی جاسکتی۔

جمعرات کے روز نیب پراسیکیوٹر اکرم قریشی والدہ کی طبیعت کی خرابی کی وجہ سے اپنے دلائل مکمل نہیں کر سکے تھے، عدالت نے آج نیب پراسیکیوٹر کو اپنے دلائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں