وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی: 70 گاڑیاں فروخت

وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی: 70 گاڑیاں فروخت | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: وزیراعظم ہاوٴس اسلام آباد کے زیر استعمال بم پروف گاڑیوں سمیت 102 قیمتی گاڑیوں کی نیلامی جاری ہے اب تک 70 گاڑیاں نیلام ہو چکی ہیں۔

نیلامی کے لیے رکھی گئی گاڑیوں میں 1994 سے 2016 ماڈل کی گاڑیاں شامل ہیں۔ 28 مرسڈیز، آٹھ بی ایم ڈبلیوز اور مختلف اقسام کی دیگر گاڑیاں نیلامی میں شامل ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چودہری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 70 گاڑیاں فروخت ہو چکی ہیں۔ تمام گاڑیوں کو مارکیٹ سے زائد قیمت پر فروخت کیا گیا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس کے ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی نیلامی تین مراحل میں کی جا رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں 34 مقامی گاڑیوں کو نیلام کیا گیا، دوسرے مرحلے کی نیلامی میں امپورٹڈ گاڑیاں شامل کی گئیں۔

انتظامی افسر کے مطابق دوسرے مرحلے ميں 16 گاڑیوں کی نیلامی نہیں ہو سکی۔ نیلام نہ ہونے والی گاڑیوں میں مرسڈیز بینز اور دو پانچ ہزار سی سی بی ایم ڈبلیو جیپیں شامل ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس کے ایڈمنسٹریٹر کا کہنا تھا کہ ٹیکس اور ڈیوٹی زیادہ ہونے کے باعث کچھ گاڑیوں کی نیلامی نہیں ہوئی، نیلام نہ ہونے والی گاڑیوں کے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔

پہلی گاڑی نیلام

ہم نیوز کے مطابق نیلامی کے عمل میں پہلی گاڑی سیالکوٹ کے ایک شہری فیضان ملک نے خریدی ہے۔ کرولا الٹس نامی گاڑی کا 2010 ماڈل گیارہ لاکھ 20 ہزار روپے میں نیلام ہوا۔

گاڑیوں کی نیلامی کے پہلے مرحلہ میں نان امپورٹیڈ یا مقامی گاڑیوں کو نیلام کیا گیا۔ گاڑیوں کی فروحت کا عمل شفاف بنانے کے لیے نیب، ایف بی آئی اور ایف آئی اے حکام بھی موقع پر موجود رہے۔

خریداروں کی جانب سے پیش کی گئی گاڑیوں میں دلچسپی ظاہر کی گئی۔ بولی شروع ہونے کے بعد ایک گھنٹہ میں دس گاڑیاں اور ایک ہینو بس نیلام ہوئی۔

تحریک انصاف حکومت کی اختیار کردہ سادگی اور کفایت شعاری کی پالیسی کے تحت فروخت کے لیے پیش کی گئی گاڑیوں میں لینڈ کروزرز، مرسڈیز بینز اور بی ایم ڈبلیو شامل ہیں۔

نیلامی کے لیے رکھی گئی گاڑیوں میں 33 ایسی ہیں جو نئی ہیں جب کہ ایک جیپ کئی دہائیاں پرانی ہے۔ قومی اخبارات میں ان گاڑیوں کی نیلامی کے لیے اشتہار دیا گیا تھا۔

گاڑیوں کی نیلامی کی شرائط

وزیراعظم ہاؤس کی فروخت کے لیے پیش گاڑیوں سے متعلق شرائط میں کہا گیا تھا کہ نیلامی بند لفافہ میں دی گئی بڑی پیشکش سے شروع کی جائے گی اور سب سے زیادہ قیمت لگانے والا گاڑی کا مالک ہو گا۔

حکام یہ بات بھی واضح کر چکے ہیں کہ گاڑی خریدنے والے کو اس پر عائد بھاری ٹیکس بھی ادا کرنا ہو گا۔ خریدار کو گاڑی کی بولی کے لیے دی گئی رقم کا دس فیصد ابتداء میں جب کہ باقی رقم سات روز میں ادا کرنا ہو گی جس کے بعد گاڑی حوالے کی جائے گی۔

ہم نیوز کے مطابق گاڑیوں کی خریداری کے لیے پہنچنے والے بیشتر خریدار نیلامی کے مراحل اور طریقہ کار سے واقف نہیں تھے۔

نیلامی میں شامل متعدد گاڑیاں وزیراعظم کے پروٹوکول جب کہ کئی ایسی ہیں جو غیر ملکی مہمانوں کے پروٹوکول کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔

تحریک انصاف کی سربراہی میں قائم اتحادی حکومت کو توقع ہے کہ ان گاڑیوں کی فروخت سے کروڑوں روپے کی آمدن ہو سکے گی۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کہہ چکے ہیں کہ گاڑیوں کو ان کی مارکیٹ قیمت سے زائد پر فروخت کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں