افغانستان میں قیام امن مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے، ملیحہ لودھی

فوٹو: فائل


واشنگٹن: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے  افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔

ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں ہی افغانستان میں امن و استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کا مثبت کردار جاری رکھنے کا اعادہ کیا تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلا دورہ افغانستان کا ہی کیا جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور امن کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے میں سنجیدہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان کے دوران پیغام دیا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے تعمیری کردارادا کرتا رہے گا۔ 

ملیحہ لودھی نے بتایا کہ عید الفطر کے دوران افغانستان حکومت اور طالبان کے درمیان سیز فائرمعاملات کو امن کی جانب لے جانے کا مثبت اشارہ ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے افغانستان میں جاری طویل جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل کی تجویز کا خیر مقدم کرتا ہے۔ 

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اگر ان مسائل کے حل کے لیے لچک نہ دکھائی گئی تو سیاسی حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات التواء کا شکار ہو سکتے ہیں، داعش اور اس کے زیر اثر گروہوں سے افغانستان اور اس کے پڑوسیوں ہی نہیں دنیا کو خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا  کہ امن و استحکام کے لیے افغانستان پاکستان ایکشن پلان دونوں ممالک کے مابین جامع مذاکرات کے لیے ایک فریم ورک کی حیثیت رکھتا ہے۔


متعلقہ خبریں