افغان مہاجرین کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے، عمران خان

کالا باغ ڈیم کا ذکر بلاوجہ چھیڑ دیا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 1951 کے قانون کے مطابق جو بچے پاکستان میں پیدا ہوتے ہیں، پاکستانی شہریت ان کا حق ہے۔ 

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کئی سال سے افغان اور بنگالی پاکستان میں رہائش پذیر ہیں لیکن انہیں شہریت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں پر توجہ دینا ہو گی۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ افغان مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے، جو مہاجرین یہاں آباد ہو چکے ہیں ان کے لیے قانون سازی کرنی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے افغان مہاجرین انسان ہیں ان کے لیے فیصلے کرنے ہوں گے، اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس سے مسائل میں اضافہ ہو گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ شہریت نہ ملنے سے جرائم یں اضافہ ہو رہا ہے، اپوزیشن اس مسئلے پر تجاویز دے، فیصلہ بعد میں کر لیں گے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پانی کا سنگین بحران ہے، کالا باغ ڈیم کا ذکر بلاوجہ چھیڑ دیا گیا ہے، جس منصوبے کو تین صوبوں نے مسترد کیا، اس پر کچھ نہیں ہو گا۔ صرف اسی منصوبے پر کام کرنا ہو گا جس پر صوبوں کے درمیان اتفاق رائے ہو گا۔

ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ڈیم کے لیے چندہ جمع کرنا احسن اقدام ہے، ہمیں پانی کی بچت کے لیے بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل صوبوں کے درمیان متفقہ واٹر پالیسی پر دستخط ہوئے تھے جس میں بھاشا اور گومل ڈیم پر مکمل اتفاق ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں