سعودی عرب سی پیک کا تیسرا شراکت دار ہو گا، فواد چوہدری

نہ ڈیل ہو گی اور نہ ہی ڈھیل دیں گے

  • بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں
  • عمران خان وی آئی پی کلچر کے خلاف ہیں

اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی عرب سی پیک کا تیسرا پارٹنر ہو گا اور اس منصوبے میں بڑی سرمایہ کاری کرے گا۔ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں سعودی عرب کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان آئے گا جس میں سعودی وزیرتوانائی اور اعلیٰ شخصیات شامل ہوں گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ تعلقات میں سرد مہری رہی ہے تاہم اب صورتحال تبدیل ہوئی ہے۔ کراچی میں پانی کی ترسیل کے منصوبوں میں یو اے ای حکومت تعاون کرے گی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان شراکت داری میں نئی گرمجوشی پیدا ہوئی ہے۔

نہ ڈیل ہو گی نہ ڈھیل

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے جیل میں رہنے یا نہ رہنے سے زیادہ اہم لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے۔ نہ ڈیل ہو گی نہ ڈھیل ہوگی۔ برطانیہ سے تحویل مجرمان کے معاہدے سے لوٹی ہوئی دولت واپس لانے میں مدد ملے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اتنے اہم نہیں کہ سعودی عرب ان کے بارے میں بات کرے۔ نواز شریف کا جیل میں آنا جانا لگا رہے گا۔ ان کی ضمانت ختم ہوئی ہے کیس ختم نہیں ہوا۔ نوازشریف اور مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہ ڈالا جاتا تو وہ باہر نکل جاتے۔ حسن نواز ، حسین اور اسحاق ڈار کو بھی باہر نہیں رہنے دیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ  ن لیگ کی جانب سے عدالتی فیصلوں کی تعریف پر انہیں خوشی ہوئی ہے۔ نوازشریف اور پاکستان تحریک انصاف میں ذاتی لڑائی نہیں ہے۔ پاکستان کی عدالتیں مکمل طورپر آزاد ہیں۔ فیصلہ ن لیگ کے حق میں آئے تو صحیح اور اگر خلاف آئے تو ان  پر تنقید کی جاتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہر جگہ ڈیل نہیں ہوتی اور نہ ہی عمران خان ڈیل والے آدمی ہیں۔ 

بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں

فواد چوہدری نے کہا کہ ایران کے ساتھ اور اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ خوشی ہے کہ بھارت کی طرف سے مثبت جواب ملا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم افغانوں اور بنگالیوں کو ملکی دھارے میں لانا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں انہیں کوئی سہولت نہیں ملتی۔ افغان بچوں کو روزگار نہیں ملے گا تو وہ جرائم کریں گے۔

نیب اصلاحات کے لیے ٹاسک فورس

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نیب ریفارمز پر ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے۔ ایک مقدمے کی وجہ سے چیئرمین نیب پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ امید ہے کہ نیب پراسیکیوٹر مقدمے میں سقم دور کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے، حکومت اس کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔

عمران خان وی آئی پی کلچر کے خلاف ہیں

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان وی آئی پی کلچر کے خلاف ہیں، اس لیے گورنر ہاؤس کو عوام کے لیے کھولا گیا۔ کچھ لوگوں کو عوام کے گورنر ہاؤس جانے سے تکلیف ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کے اندر اگر کچرا جمع ہو گا تو اگلی بار صاف ہو جائے گا۔ سابق دور میں ایک مرسڈیز گاڑی 18 کروڑ روپے میں خریدی گئی۔

ریڈ زون کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مہذب ممالک میں ریڈ زون نہیں ہوتے۔ ہم ریڈ زون ختم کرنے آئے ہیں۔


متعلقہ خبریں