خیبرپختونخوا کے اسپتال سہولیات سے محروم

کورونا وائرس، بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں ایس او پیز ہوا میں اڑا دی گئیں

فوٹو: فائل


پشاور: پانچ سال تبدیلی کے زیر اثر رہنے والے صوبے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کے فقدان کے باعث شہری پرائیویٹ اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔

خیبر پختونخوا میں عوام کو صحت کا انصاف نہیں مل سکا، صوبائی حکومت کے دعوے اور جدید سہولتوں کے اعلانات ایک طرف مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

پشاور کے علاقے ڈبگری گارڈن میں ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے بڑے پرائیویٹ اسپتال اور کلینکس موجود ہیں جہاں نہ صرف پشاور بلکہ پورے خیبر پختونخوا سے مریض آتے ہیں۔ مریضوں کے یہاں آنے کی وجہ سرکاری اسپتالوں میں انہیں سہولیات اور دواؤں کا نہ ملنا ہے۔

سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کے فقدان کے باعث مریض پرائیویٹ اسپتالوں سے مہنگا علاج کرانے پر مجبور ہیں۔

شہریوں کا تحریک انصاف کی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ ہیلتھ ریفارمز کے اپنے دعوے کو عملی جامہ پہنائے اور اس ضمن میں ہیلتھ کیئر کمیشن پرائیویٹ اسپتالوں کی فیسوں اور ٹیسٹوں کی مد میں لی جانے والی رقوم پر نظر رکھے تاکہ غریب عوام کو ریلیف مل سکے۔


متعلقہ خبریں