اقوام متحدہ کو بوجھ قرار دینے والے ٹرمپ کا یوٹرن

خاشقجی کا ماورائےعدالت قتل ناقابل قبول ہے، ٹرمپ

واشنگٹن: اقوام متحدہ کو امریکی بجٹ پر بوجھ قرار دینے والے امریکی صدر نے یوٹرن لے لیا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اب جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

امریکی صدر منگل کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جس میں دنیا بھر سے عالمی رہنما شریک ہوں گے۔ امریکی صدر اقوام متحدہ کو امریکی بجٹ پر بوجھ قرار دیتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے امریکہ ہرسال اقوام متحدہ کے بجٹ کا 22 فی صد حصہ دیتا ہے جو بہت زیادہ ہے۔

صدر ٹرمپ اپنے جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایران کے جوہری پروگرم، انگلینڈ میں سکریپال کے زہرخورانی کے واقعہ، کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور دوسرے معاملات کے بارے میں گفتگو کریں گے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی کے مطابق ٹرمپ اپنے خطاب میں شمالی کوریا کے حوالے سے بھی بات کریں گے۔

نکی ہیلی نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ہمارے لیے اب وقت ہے کہ ہم ایران کے معاملے پر حقیقی معنوں میں گفتگو کریں اور آپ دیکھیں گے صدر اس حوالے سیکیورٹی کونسل  کی صدارت کرتے ہوئے کیا کرتے ہیں۔

ہیلی نے کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ سب سے ذیادہ دیکھی جانے والی میٹنگ ہوگی۔

ڈونلڈ ٹرمپ 25 ستمبرکو 193 رکنی جنرل اسمبلی کے 73ویں اجلاس سے خطاب کریں گے اور اس سے اگلے دن سیکیورٹی کونسل اجلاس کی صدارت کریں گے۔ سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ کا فوکس ایران، ایٹمی ہتھیاروں کا عدم پھیلاؤ،  شام میں کیمیکل ہتھیاروں کا حملہ اور دوسرے معاملات ہوں گے۔


متعلقہ خبریں