تھر میں مزید تین بچے چل بسے، اموات کی تعداد 36 ہو گئی

تھر پارکر: غذائی قلت، وبائی امراض کے باعث مزید 3 بچے جاں بحق

فوٹو: فائل


مٹھی: سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت کے باعث  تین مزید بچے انتقال کر گئے ہیں جس کے بعد رواں ماہ مرنے والے بچوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ 

ذرائع محکمہ صحت کے مطابق تھر کے رہائشی  بھارو، محمد اسلم چانڈیو، امام علی بجیر کے نومولود بچے دم توڑ گئے۔ 

اس سے قبل بچوں کی اموات پر سرکاری طبی مرکز کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں ادویات کی قلت ہے، جو ادویات دستیاب ہیں وہ اس نوعیت کی نہیں ہیں کہ جلد اثر دکھا پائیں۔ 

قحط جیسی صورتحال کا شکار تھر کے متاثرہ والدین کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں ادویات نہیں ہیں اس لیے ڈاکٹرز انہیں باہر سے ادویات لینے اور ٹیسٹ کرانے کا کہتے ہیں۔

اس سے پہلے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بھی سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا، جس کی اب تک خاطر خواہ کارکردگی منظرعام پر نہیں آ سکی ہے۔

 

حکومت سندھ کی جانب سے تھر کی صورتحال کو بہتر کرنے کے دعوی کے تحت اسے متاثرہ ضلع قرار دیا گیا۔ متعدد امدادی اقدامات کا اعلان بھی کیا گیا لیکن یہاں کے مکینوں کی صورتحال نہیں بدل سکی ہے۔


متعلقہ خبریں