تنزانیہ کشتی حادثہ کی اموات 223 ہو گئیں


ڈوڈوما: افریقی ملک تنزانیہ میں وکٹوریہ جھیل میں کشتی الٹنے سے ڈوب کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 223 تک جا پہنچی ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

تنزانیہ کے وزیر برائے آمدورفت و مواصلات آئزک کمویلو کے مطابق ڈوبنے والوں کی تلاش جاری ہے، ریسکیو آپریشن کے دوران مزید افراد کی لاشیں نکالی جا سکتی ہیں۔

وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق لواحقین کی جانب سے شناخت کے بعد لاشوں کی حوالگی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی کو جھیل سے نکالنے کے بعد ایک امدادی جہاز روانہ کر دیا گیا ہے۔

جمعہ کے روز پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد تنزانیہ کے صدر مگوفولی نے ملک بھر میں چار روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

حکام کے مطابق کشتی جھیل میں واقع سب سے بڑے جزیرے اوکیروی کی بندرگاہ سے محض 50 میٹر دور ڈوبی۔ اوکیروی کا جزیرہ تنزانیہ کی ملکیت ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق جمعہ کے روز ڈوبنے والی کشتی میں 300 افراد سوار تھے اور تجارتی سامان بھی لادا گیا تھا۔ ریسکیو آپریشن کے پہلے روز صرف 37 افراد کو زندہ بچایا جا سکا تھا۔

اس سے قبل بھی تنزانیہ کی ہی جھیلوں میں کشتیاں ڈوبنے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔ جھیل وکٹوریہ کا رقبہ 70 ہزار اسکوائر کلومیٹر کے لگ بھگ ہے اور یہ رقبے کے اعتبار سے برِ اعظم افریقہ کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ جھیل کی سرحدیں تنزانیہ کے علاوہ یوگینڈا اور کینیا سے بھی ملتی ہیں۔


متعلقہ خبریں