پلاسٹک آلودگی: برطانیہ میں پلاسٹک کا استعمال ترک کرنے کا اعلان


لندن: برطانیہ کی بڑی سپر مارکیٹوں کی سوسائٹی نے پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے کے لیے 2023 تک صرف ایک مرتبہ استعمال ہونے والے پلاسٹک بیگز کو ترک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی سپر مارکیٹوں کی سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹیو جو ویتفیلڈ کا کہنا ہے کہ ’آج سے ہی ہم پلاسٹک کی ایسی تھیلیوں کا استعمال ترک کر رہے ہیں جن کو دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔‘

جو ویتفیلڈ کا مزید کہنا تھا کہ ’پلاسٹک بیگز ترک کرنے کا پہلا قدم ایسے بیگز کو مارکیٹ میں لانا ہے جو بطور کھاد استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ سادہ سے بیگز ہیں مگر ماحول کی بہتری کے لیے پلاسٹک بیگز کا بہترین متبادل ہیں۔‘

ان بیگز کے استعمال سے مختلف قسطوں میں قریباً چھ کروڑ پلاسٹک بیگز کا استعمال ترک کیا جا سکے گا۔

ہلکے وزن کے یہ بیگز جنہیں متعدد بار استعمال کیا جا سکتا ہے چند ہی ہفتوں میں انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز کے 1400 اسٹوروں میں دستیاب ہوں گے جو بعد میں ان کے تمام 2600 اسٹوروں میں دستیاب ہوں گے۔

سوسائٹی کا کہنا ہے کہ 2023 تک ان کی اپنی تیار کی جانے والی تمام مصنوعات کی پیکنگ ری سائیکل کی جا سکے گی۔ انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ 2021 تک اپنی تیار کی جانے والی مصنوعات بوتلوں، برتن وغیرہ میں 50 فی صد ری سائیکل ہونے والے پلاسٹک کا استعمال کریں گے۔

پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے اقدامات کے تحت برطانیہ کے سات بڑے سپر اسٹورز میں پلاسٹک بیگز کی خریداری میں 86 فی صد کمی آئی ہے۔ یہ کمی اس حکومتی اقدام کے بعد آئی ہے جس میں حکومت نے پلاسٹک بیگ کی خریداری پر پانچ پینس ٹیکس عائد کیا تھا۔

برطانیہ کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے صرف ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر ٹیکس عائد کر رکھا ہے۔ یہ اقدام اٹھانے کا مقصد پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنا ہے۔


متعلقہ خبریں