اشاروں کی زبان کا عالمی دن


اسلام آباد: 23 ستمبر، دنیا بھر میں سماعت سے محروم افراد کی اشاروں کی زبان کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پہلی مرتبہ اس دن کا انعقاد اسی سال 2018 میں کیا گیا۔ 

سماعت سے محروم افراد کے سماجی حقوق کے تحفظ اور ان کی زبان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے اس دن کا انعقاد کیا گیا۔ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے ہوا تھا۔ دسمبر 2017  کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے  ذریعے اس دن کو عالمی دن کا درجہ دیا گیا۔ 

اس سال پہلے سماعت سے محروم افراد کی اشاروں کی زبان کے عالمی دن کا موضوع ’اشاروں کی زبان کے ساتھ سب کی شمولیت ممکن‘ رکھا گیا۔  ہر سال اس عالمی دن کا نیا موضوع رکھا جاتا ہے جس کے ذریعے سماعت سے محروم افراد کو درپیش مسائل اجاگر کیے جاتے ہیں۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تقریبا 7.2 کڑور افراد سماعت سے محروم ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد سے زائد ترقی پزیر ممالک سے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ افراد 300 سے زائد مختلف اشاروں کی زبانیں استعمال کر رہے ہیں۔ 

ایک رپورٹ کے مطابق سماعت سے محروم افراد کئی سماجی و معاشی مواقع سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ ان کا روایتی زبانوں میں ہنرمند اور تعلیم یافتہ نہ ہونا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق سماعت سے محروم افراد کے زیر استعمال اشاروں کی زبانیں مکمل زبانیں ہیں، اسی لئے ان زبانوں کی سرکاری سطح پر پہچان اور ان زبانوں کی بقا ضروری ہے۔ 

ایک بین الاقوامی اشاروں کی زبان بھی موجود ہے جس کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ چاہتی ہے کہ سرکاری سطح پر ان زبانوں کو تسلیم نہ کرنے سے جو سماعت سے محروم افراد تعلیمی سہولتوں سے محروم رہ جاتے ہیں ان کو معاونت فراہم کی جائے۔ 

اقوام متحدہ کا ماننا ہے کہ معذوری کی مناسبت سے کسی زبان میں تعلیمی سہولیات کی دستیابی ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور اگر تعلیمی سہولیات  معزوری کی مناسبت سے نہ ہوں تو یہ  سماجی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔


متعلقہ خبریں