بھارتی آرمی چیف کی نئی ہرزہ سرائی


اسلام آباد:  بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے ایک بار پھر مودی سرکار کی زبان بولتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور امن مذاکرات ایک ساتھ ممکن نہیں۔

ہم نیوز کے مطابق انتہا پسند بی جے پی اور مودی سرکار کی  خوشامد میں بھارتی آرمی چیف نے بھی بڑھکیں مارنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی سے خطے میں امن کا دشمن بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ہے۔

بھارتی آرمی چیف  نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کے الزامات لگاتے ہوئے دعوی کیا کہ پاکستان سے مجاہدین کشمیر میں آتے ہیں، تا کہ وہاں کا امن خراب کیا جا سکے۔

اپنی نئی ہرزہ سرائی میں بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ امن مذاکرات اور دہشت گردی  ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ ایک روز پہلے جنگ کی دھمکی دیتے ہوئے بپن راوت کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درد محسوس کرانے کا وقت آ گیا ہے ۔

انڈین ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں خوش گمانی کا شکار جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ بھارتی فوج کی کارروائی میں ہمیشہ سرپرائز ہوتا ہے۔

سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کرتی بھارتی فوج کے سربراہ نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان وہی کررہا ہے جو وہ کرتا آیا ہے۔

بھارتی فوج کے سربراہ نے مسلسل نئے ہتھیاروں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ مخصوص ہتھیار ہم ایک حد تک استعمال کرسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں