نواز شریف سے ملاقات ختم، فضل الرحمان خاموشی سے روانہ

نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات آج متوقع

لاہور: سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف آج سے سیاسی سرگرمیاں شروع  کر رہے ہیں، اس سلسلے میں جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی ملاقات ہوئی ہے۔

ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان میڈیا سے گفتگو کیے بغیر دوسرے دروازے سے روانہ ہو گئے۔ ملاقات کا کوئی اعلامیہ بھی جاری نہیں کیا گیا۔

ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال اور ضمنی الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کے خلاف سخت اپوزیشن کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور سیاسی رابطے بڑھانے کے امور بھی زیرِ غور آئے۔ 

19 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزائیں معطل کر کے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سنائی گئی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کا فیصلہ ہونے تک سزا معطل رہے گی۔

عام انتخابات کے بعد تمام اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کئے تھے اور حکومت سے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اپوزیشن کی صفوں میں اتحاد کی کمی کی وجہ سے حکومت پر دباؤ نہیں ڈالا جا سکا تھا۔

مولانا فضل الرحمان شروع سے ہی اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے بہت متحرک رہے ہیں۔ اگرچہ صدارتی انتخابات کے دوران اپوزشن بری طرح تقسیم نظر آئی تاہم سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ نواز شریف کی جیل سے رہائی کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے درمیان روابط بڑھنے کا امکان ہے۔


متعلقہ خبریں