عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 4 سالہ بلند ترین سطح پر

فائل فوٹو


لندن: امریکی دباؤ کے باوجود اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں اضافے سے انکار کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ڈھائی فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

اس اضافے کے بعد تیل کی قیمتیں نومبر 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر آ گئی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں فی بیرل خام تیل کی قیمت 2.7 فیصد اضافے کے ساتھ 80.65 تک پہنچ گئی ہے جبکہ امریکی خام تیل 1.3 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 72.03  ڈالر فی بیرل پر فروخت ہو رہا ہے۔

جرمنی کے ‘کامرز بینک’ سے وابستہ ماہر معاشیات کارسٹن فرش کا ماننا ہے کہ اوپیک کی جانب سے پیداوار میں اضافے سے انکار تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے۔

اوپیک سربراہ ملک سعودی عرب اور اسکے  گروپ سے باہر اہم ترین اتحادی روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے کو نظرانداز کرتے ہوئے مستقبل قریب میں تیل کی پیداوار میں اضافے کے امکان کو رد کر دیا ہے۔

الجیریا میں ہونے والی اوپیک اور دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک کیے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعودی وزیر برائے توانائی خالد فالح نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کا کنٹرول ان کے ہاتھ میں نہیں ہے۔

یہ اجلاس امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کے مطالبے کے تناظر میں بلایا گیا تھا جو کہ بنا کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے پچھلے ہفتے اپنے ایک بیان میں اوپیک ممالک سے تیل کی قیمتیں کم کرنے اور پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اب تک اوپیک کی جانب سے مثبت رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔


متعلقہ خبریں