اڈیالہ جیل سے تصویر لیک معاملہ: چار افسران ذمہ دار قرار


راولپنڈی: اڈیالہ جیل سے تصویر لیک معاملے پر قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے سپرنٹنڈنٹ جیل سمیت چار اہلکاروں کو معطل کر کے ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ آفس میں تصویر لیک ہونے کے معاملہ پر تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی سفارشات جمع کرا دی ہیں جس میں ڈپٹی انسپکٹرجنرل (ڈی آئی جی) راولپنڈی ریجن نوید رؤف کو تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کر کے رپورٹ وزیراعلی کو بھیجوا دی ہے جس کے مطابق سپرنٹنڈنٹ ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور ایگزیکٹو سمیت چار اہلکاروں کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سعید اللہ گوندل نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے، انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے اپنے ذاتی اختیارات کا استعمال کر کے حنیف عباسی کو دفتر میں بلایا جبکہ ڈی آئی جی راولپنڈی نوید رؤف بہت دیر بعد کمرے میں آئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ کے مطابق تمام حقائق کی روشنی میں تحقیقاتی ٹیم نے سپرنٹنڈنٹ جیل سمیت تمام اہلکاروں کو معطل کر کے پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے شہر سے باہر ہونے کی وجہ سے رپورٹ پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔


متعلقہ خبریں