پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اپوزیشن کو دینے کا فیصلہ

اپوزیشن کی مخالفت، حکومت کے نیب سمیت 6 آرڈیننس واپس

فائل فوٹو


اسلام آباد: حزب اقتدار جماعت نے پارٹی ارکان کے تحفظات کے باوجود پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اپوزیشن کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے چیئرمین حزب اختلاف کے سربراہ شہباز شریف ہوں گے۔

منگل کے روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں پی اے سی اور قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور پارلیمانی کارروائی پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں کمیٹیوں کے پرانے کوٹے اور طریقہ کار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اپوزیشن کو 16 اور حکومت کو 17 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔

حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کو نو، پاکستان پیپلز پارٹی کو چھ اورمتحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کو ایک قائمہ کمیٹی کی سربراہی ملے گی۔

حکومتی فیصلہ کے بعد قائمہ کمیٹیوں کا نوٹیفکیشن آئندہ تین روز میں جاری کردیا جائے گا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کی تصدیق

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ شہباز شریف ہوں گے۔

منگل کو ن لیگ کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ شہباز شریف تین ماہ تک پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ رہیں گے جس کے بعد ایاز صادق یا خواجہ آصف کو کمیٹی کا سربراہ بنا دیا جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت پی اے سی کے سربراہ سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ تھے۔


متعلقہ خبریں