یوسف رضا گیلانی نے عدالت سے مستقل استثنیٰ مانگ لیا

عمران خان 6 ووٹوں سے وزیراعظم بنے، مجھے وزارت عظمیٰ کیلئے 264 ووٹ پڑے تھے، گیلانی

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو ایوان میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ مجھے تو یہ بھی نہیں معلوم کہ مجھ پر کیا الزامات لگائے گئے ہیں۔

وفاقی دارلحکومت کی احتساب عدالت نمبر دو میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مبینہ طور پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن پر دائر ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تشہیر کے لیے اشتہارات کا ٹھیکہ پیمرا قانون کے تحت دیا گیا تھا اور میں اُس وقت وزیر اعظم تھا۔

سابق وزیر اعظم نے عدالت میں اپنی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی

یوسف رضا گیلانی نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر پیش نہیں ہو سکتے ہیں جب کہ چار دیگر مقدمات کے سلسلے میں کراچی میں پیش ہو رہے ہیں۔

عدالت نے یوسف رضا گیلانی کے استثنیٰ کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیب پراسیکیوٹر آئندہ سماعت پر استثنیٰ کی درخواست پر جواب جمع کرائیں۔

عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو حاضری یقینی بنانے کے لیے دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا جب کہ یوسف رضا گیلانی سمیت تمام ملزمان کو ریفرنس کی نقول بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی

یوسف رضا گیلانی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تو ابھی یہ بھی نہیں معلوم کی مجھ پر الزام کیا ہے تاہم پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ہی عدالتوں کا احترام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی سیاست کی ہے اور اب بھی کریں گے اور ہم نے ہمیشہ ہی ملک اور قوم کی بات کی۔

عدالت نے یوسف رضا گیلانی سمیت تمام ملزمان کو آج  طلبی کے نوٹس جاری کر رکھے تھے۔

قومی احتساب بیورو نے یو ایس ایف فنڈ میں 12 کروڑ 80 لاکھ روپے کی کرپشن کے الزام میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سمیت سات ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔

ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے بطور وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور چیئرمین یو ایس ایف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تشہیری مہم چلانے کی ہدایات کی۔ غیر قانونی تشہیری مہم چلانے سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

ریفرنس میں سابق پرنسپل انفارمیشن افسر محمد سلیم، سابق وفاقی سیکرٹری فاروق اعوان، سابق سی ای او یو ایس ایف ریاض اشعر، میڈاس کمپنی کے سی ای او انعام اکبر بطورملزم شامل ہیں۔

احتساب عدالت میں دائر کیے گئے ریفرنس میں یو ایس ایف کمپنی کے سابق سیکرٹری سید حسن شیکو، سابق کمپنی سیکرٹری یو ایس ایف محمد حنیف کے نام بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں