امریکی پادری کی قسمت کا فیصلہ عدالت کرے گی، ایردوان

ترک صدر نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھا دیا

نیویارک: ترک صر رجب طبیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی میں گرفتار امریکی پادری کی قسمت کا فیصلہ سیاست دان نہیں بلکہ عدالت کرے گی۔

ترک صدر نے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باوجود ترکی ایران سے قدرتی گیس کی درآمد کرتا رہے گا۔

یورپی ممالک سے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ جرمنی کے ساتھ بھی تعلقات بحال ہوں گے اور تجارتی معاملات میں اضافہ ہو گا۔

ترک صدر نے کہا کہ امریکہ مذہبی رہنما فتح اللہ گلن کو ترکی کے حوالے کرے کیوں کہ سال 2016 میں ترکی کے اندر ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کرانے کا الزام فتح اللہ گلن پر ہے۔

شام کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے طیب اردوان نے کہا کہ بنیاد پرست گروپ شام میں ادلب کے غیر فوجی علاقے سے نکلنا شروع ہو گئے ہیں۔

معاشی معاملات پر ترک صدر نے کہا کہ سود سرمایہ کاروں کو خوف زدہ کر رہا ہے اور میں بطور صدر زیادہ سود لگانے کے خلاف ہوں۔

ترک اداروں نے ریاست مخالف باغی گروہوں سے تعلق کی پاداش میں امریکی پادری کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد ترک قانون کے تحت معاملہ پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ انقرہ فوری طور پر پادری کو رہا کرے جب کہ ترکی کا موقف رہا ہے کہ گرفتار فرد کو قانونی مراحل کا سامنا کرنا ہو گا۔

امریکہ کی جانب سے پادری کو رہا کیے جانے کے مطالبہ پر ترکی نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔

ترک امریکہ تعلقات میں کشیدگی کی ایک وجہ فتح اللہ گلن امریکہ میں خود ساختہ جلا وطنی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ترکی کی جانب سے امریکہ سے کئی بار فتح اللہ گلن کی حوالگی کا مطالبہ کیا جا چکا ہے۔

2016 میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے نتیجہ میں 35 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، ترک حکومت کے مطابق اس بغاوت میں گلن کے حامی ملوث تھے اور امریکہ میں مقیم رہنما نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔


متعلقہ خبریں