عالمی ادارہ صحت نے ترکی کی کاوشوں کو سراہا

کورونا: ریمڈیسیور اور ہائیڈراکسی کلوروکوئن کے متعلق عالمی ادارہ صحت کا دعویٰ

فوٹو: فائل


انقرہ: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ صحت کے شعبے میں ترکی کی کارکردگی قابل ستائش ہے، اسے جتنا سراہا جائے کم ہے۔

گزشتہ روزعالمی ادارہ صحت کی جانب سے غیر متعدی امراض کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر ترکی کی  وزارت صحت کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔

نیویارک میں ہونے والی تقریب میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نیڈروس ادھنوم گیبریس نے ترک صدر طیب ایردوان کو ایوارڈ پیش کیا۔  اس موقع پر ترک وزیر صحت بھی موجود تھے۔

 

غیر متعدی امراض کا خاتمہ اقوام متحدہ کے عالمی ترقیاتی اہداف میں بھی شامل ہے۔ ان امراض کا خاتمہ علاج کے ذریعے تو ممکن نہیں ہو پایا تاہم ان کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی 2017 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق غیر متعدی امراض اکیسویں صدی میں عالمی صحت کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ 

عالمی ادارہ صحت کی 2017 کی رپورٹ کے مطابق غیر متعدی امراض دنیا بھر میں ڈیڑھ کڑور افراد کی اموات کا ذمہ دار رہیں۔ ان افراد کی عمریں 30 سے 70 کے درمیان تھی۔ یہ اعداد و شمار پوری دنیا سے اکٹھے کیے گئے تاہم کم آمدنی والے ممالک میں خاص طور پر اس مسئلے میں شدت دیکھی گئی۔ ان ممالک میں تقریبا آدھی اموات غیرمتعدی امراض کی وجہ سے ہوئیں۔ 

گلوبل ڈیویلپمنٹ گولز کے مطابق اقوام متحدہ غیرمتعدی امراض کے مسئلہ پر 2030 تک قابو پانا چاہتی ہے۔ زیادہ تر ممالک میں اس مسئلے پر ترقی کی رفتار بہت کم ہے۔ 10 فیصد مملک میں ترقی کی رفتار ایک جگہ پر رکی ہوئی ہے۔ اب تک غیر متعدی امراض پر قابو پانے میں واضح اقدامات جنوبی کوریا، چیک رپبلک، ڈنمارک، مشرقی تیمور اور نیوزی لینڈ میں دیکھے گئے۔ 


متعلقہ خبریں