عدالتیں ثبوتوں کی بنا پر فیصلہ کرتی ہیں، عمر چیمہ


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر چیمہ نے کہا کہ عدالتوں کا کام انہی پر چھوڑنا چاہیے، وہ پیش کردہ ثبوتوں کی بنا پر فیصلہ کرتی ہیں۔

پروگرام نیوزلائن میں گفتگو کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹس میں واضح کہا گیا ہے کہ حکمران اس میں ملوث ہیں اس لیے واقعہ کی دوبارہ تحقیقات کر کے ملزمان کو انجام تک پہنچانا چاہیے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی جب ہی قائم ہو گی جب ہر مسئلہ پارلیمنٹ میں لے کر جایا جائے.

ملک میں مہنگائی کے حوالے سے عمر چیمہ نے بتایا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرے گی لیکن ملک کے حالات بہتر کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور عمران خان کے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے کہ جس کے گھمانے سے راتوں رات دودھ کی نہریں بہہ جائیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر غوث محمد نے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن کچھ فیصلے عوام بھی قبول نہیں کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے کرپشن کی ہوتی تو عوام کبھی ان کا ساتھ نہیں دیتے۔

پاکستان میں آباد غیرملکیوں کو شہریت دینے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا اس معاملے کے لیے صحیح طریقہ کار موجود ہے جس کو استعمال کر کے اقدامات کیے جانے چاہئیں۔

سینیٹرغوث محمد کا کہنا تھا کہ جن غیرملکیوں کے پاس اپنے ملک کے شہری ہونے کے ثبوت موجود ہیں انہیں پاستانی شہریت دی جا سکتی ہے لیکن مسئلہ ان کا ہے جن کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ کہاں سے آئے ہیں؟

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ابھی تک کنٹینر سے نیچے نہیں اترے، یہ ملک کے اثاثے بیچ کر ملک چلانا چاہتے ہیں۔

سینیٹرغوث محمد نے کہا کہ حکومت کے ہر اچھے اقدام میں ان کا ساتھ دیں گے لیکن حکومت کو بھی کچھ ذمہ داری کا ثبوت دینا ہو گا۔

 فواد چوہدری کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات ہیں لیکن اکثر ایسی باتیں کر جاتے ہیں جیسے ابھی بھی کنٹینر پر کھڑے ہوں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر بہرا مند تنگی نے کہا کہ پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کی تعزیت کے لیے بھی جاتی ہیں اورایک دوسرے کو سپورٹ بھی کرتی ہیں۔

ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کےحوالے سے انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا اتحاد جعلی مینڈیٹ اور سیلیکٹڈ وزیراعظم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ہے۔

موجودہ حکومت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جب اپوزیشن میں تھی تو بہت باتیں کرتی تھی لیکن اب یہ لوگ حکومت میں آ چکے ہیں تو انہیں اپنے اندر باتیں سننے کا حوصلہ بھی پیدا کرنا چاہیے۔

ماہر قانون بیرسٹر سیف اللہ غوری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو کلین چٹ مل چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آڈر کہاں سے آیا تھا؟ رات کے 12 بجے کس کے کہنے پر آپریشن شروع کیا گیا؟ اور کیوں؟


متعلقہ خبریں