حکومتی فنڈز ریڈیو پاکستان کے خسارے کا حل نہیں، رمیش کمار


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رمیش کمار نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے خسارے کا حل حکومتی فنڈز کی فراہمی نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “بڑی بات” میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام اداروں بشمول ریڈیو پاکستان کو خودمختار کرنا ہو گا۔ اپوزیشن کو حقیقت پسند ہو کر بات کرنی چاہیے، ’جیسے کو تیسا‘ والا کھیلنے کے بجائے عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ 

حکومت مخالف جماعتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ریڈیو پاکستان اور دیگرمعاملات پر حکومتی اعلانات کے بعد مختلف قیاس آرائیاں ہوئیں جن سے عوام کو پریشان کیا جاتا رہا۔ تحریک انصاف کی جانب سے کبھی ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی چھانٹی کا ذکر نہیں کیا گیا۔

میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کے دوران رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ افغان مہاجرین کا معاملہ ہو، ریڈیو پاکستان کی عمارت کا مسئلہ ہو یا دیگر معاملات ہوں ان تمام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اتفاق رائے کے بعد ان کا حل نکالیں گے۔

پروگرام میں موجود ماہر قانون شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ایڈن ہاؤسنگ کیس کی نوعیت کے کیسز میں نیب بھی مصالحتی طریقہ اپناتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایسے کیسز اور بھی ہوں گے، فواد چودھری یا تحریک انصاف کے کسی اور رکن  نے کبھی ان کا تذکرہ کیوں نہیں کیا۔

سانحہ ماڈل ٹاون فیصلے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہ خاور کا کہنا تھا کہ عدالتیں اپنے سامنے موجود حقائق کے پیش نظر ہی تمام فیصلے کیے جاتے ہیں۔

ماہر بین الاقوامی امور کامران بخاری نے کہا کہ بلاول بھٹو کے آج کے بیان کی تائید کرتے ہیں، تمام ممالک کے صدور اور حکمران اقوام متحدہ جا رہے ہیں تو عمران خان کو بھی جانا چاہے تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی جارحانہ رویے یا مذاکرات سے فرار اختیار کرنے کے معاملے پر تبصرہ نہ کر کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بالکل ٹھیک کیا ہے۔ 


متعلقہ خبریں