کراچی میں ڈاکوؤں نے اسپتال لوٹ لیا



کراچی: دو کروڑ سے زائد آبادی والے شہر کراچی میں موبائل اور نقدی کی لوٹ مار معمول کی بات ہے لیکن حالیہ واردات میں ڈاکوؤں نے علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے والے طبی مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی کے تھانہ جوہر آباد کی حدود میں واقع ٹرائمکس اسپتال میں ڈکیتی کے دوران نقدی کے علاوہ طبی آلات بھی لوٹے گئے ہیں۔

ٹرائمیکس جنرل اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق سات ڈکیتوں نے سیکیورٹی گارڈ کی گن چھین کر پورے عملے کو ایک کمرے میں بند کردیا۔ ڈاکو جاتے وقت اسپتال سے دو لاکھ روپے نقدی کے علاوہ ڈبل والو ریپلیسمنٹ (ڈی وی آر) مشین بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

اپنی نوعیت کی عجیب ڈکیتی کا نشانہ بننے والے متاثرین نے شکایت کی ہے کہ واقعہ کی اطلاع دینے پر مقامی پولیس آئی لیکن کوئی کارروائی کیے بغیر ہی واپس لوٹ گئی۔

کراچی میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہی ہیں لیکن روک تھام کے لیے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

شہر میں جاری اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے علاوہ بچوں کے اغوا کے واقعات بھی تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ حال ہی میں جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق نو ماہ کے دوران صرف کراچی سے 146 بچے لاپتہ ہوئے ہیں۔

مختلف جرائم کا شکار ہونے والے افراد پولیس کے رویے اور مجرموں کی سرکوبی میں تساہل برتنے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔

کچھ عرصہ قبل سندھ پولیس کے نئے تعینات ہونے والے سربراہ کلیم امام نے کہا تھا کہ وہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے خاتمہ پر خصوصی توجہ دیں گے تاہم گزشتہ کچھ عرصہ میں جرائم کے اعدادوشمار اس دعوی کے برعکس صورتحال کی نشاندہی کرتے ہیں۔

نوجوان کے قتل کا مقدمہ

گزشتہ روز کورنگی کے علاقہ چکرا گوٹھ میں گھر کے باہر نامعلوم افراد طارق علی نامی نوجوان کو قتل کر گئے تھے۔ زمان ٹاؤن تھانہ کی حدود میں پیش آنے والے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

رات گئے پیش آنے والے واقعہ میں مسلح افراد نے طارق علی کو سر میں گولی مار کر قتل کیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں