پاکستان کا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کمیشن کا مطالبہ

کشمیر کی موجودہ صورتحال بھارت کے لیے خطرہ قرار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانیت سوز مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمشین بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے رابطہ گروپ برائے کشمیر کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر پر بنائی گئی رپورٹ حقیقت پر مبنی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قابض بھارتی فورسز کالے قوانین کی آڑ میں شہریوں پر نا قابل بیان مظالم ڈھا رہی ہیں۔

انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بھارتی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن بنایا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کی نئی دہلی بھی حمایت کرے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے بھارت سے او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے معاملات خراب کرنے کے لیے صرف دو جملے ہی چاہیں لیکن ہم امن کے داعی ہیں اور صورتحال کو مزید خراب کرنا نہیں چاہتے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے محاصرے، تلاشیوں، اغوا و تشدد کے واقعات مسلسل جاری ہیں۔ اگست کے مہینے میں 34 کشمیری انڈین فورسز کی درندگی کا نشانہ بن کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

انسانی حقوق کی پامالیوں کے تحت بھارتی غاصبانہ قبضہ کے خلاف بات کرنے والوں کا اغوا اور تشدد معمول بنا لیا گیا ہے۔ حریت قیادت کی نظر بندی، غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں زمین خریدنے کی اجازے جیسے واقعات بھی اسی سلسلے کی کڑی قرار دیے جاتے ہیں۔

کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال

بزرگ کشمیری حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کی جانب سے چند روز قبل یہ افسوسناک انکشاف بھی کیا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

بھارتی غاصبانہ قبضہ کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کے خلاف بدنام زمانہ پیلٹ گنوں کا استعمال اور گھروں و املاک کو تباہ کرنے کے واقعات بھی مسلسل جاری ہیں۔


متعلقہ خبریں