ٹرمپ کا چین پر مڈٹرم الیکشن میں مداخلت کا الزام



نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ بیجنگ امریکہ میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین انہیں جیتنے نہیں دینا چاہتا۔ ٹرمپ نے کہا میں پہلا امریکی صدر ہوں جس نے کاروباری مسئلہ پر چین کو چیلنج کیا ہے۔

امریکی صدر نے چین کی متعدد مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کیا ہے جس کے تحت چین سے امریکہ پہنچنے والے مختلف مصنوعات پر محصولات کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

سلامتی کونسل سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ چین سے تجارت کے علاوہ ہر سطح پر جیت رہا ہے تاہم امریکی صدر نے اپنے دعووں کے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ بعد میں جب ٹرمپ سے الزامات کے حوالے سے ثبوت کا پوچھا گیا تو انہوں نے ایووا ریاست میں چین کی جانب سے فنڈ کیے گئے ایک اخباری اشتہار کا حوالہ دیا۔

امریکہ میں وسط مدتی انتخابات چھ نومبر کو ہوں گے۔

بدھ کے دن ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس کے شروع میں ٹرمپ نے چین پر امریکی مڈ ٹرم انتحابات میں مداخلت کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا۔ اجلاس کا مقصد بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے اقدامات پر گفتگو تھا۔

سلامتی کونسل اجلاس کے دوران ٹرمپ کے بیان نے کچھ دیر کے لیے ایک طوفان برپا کیا۔ اس کیفیت میں اجلاس کے شرکاء ایران کے لیے اختیار کی گئی ٹرمپ پالیسی کی وجہ سے امریکی تنہائی پر توجہ مرکوز نہ رکھ سکے۔

امریکی صدر نے اپنی گفتگو کے دوران روس کا نام بھی نہیں لیا جس کے بارے میں امریکی خفیہ ادارے الزام لگاتے ہیں کہ ماسکو نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کے حق میں مداخلت کی تھی۔

چینی وزیر خارجہ نے ٹرمپ کے دعوے کو بے بنیاد الزام قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔

چند روز قبل چین کی جانب سے واشنگٹن، بیجنگ تجارتی کشیدگی پر وائٹ پیپر بھی جاری کیا گیا تھا۔ اس دستاویز میں امریکی صدر کی پالیسیوں کو غیرصحتمندانہ قرار دیتے ہوئے دباؤ بڑھانے کی کوشش قرار دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں