وزیر اعلیٰ جنگلات کی زمین پر قبضے میں ملوث، سپریم کورٹ


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خود جنگلات کی زمین پر قبضہ اور لوٹ مار میں ملوث ہیں۔ حکومت سندھ نے جنگلات میں اضافے کے لیے ایک پیسہ بھی نہیں لگایا۔

جمعرات کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان میں سندھ کے محکمہ جنگلات کی زمین پر قبضے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ حکومت سندھ نے بحریہ ٹاؤن کراچی اور بحریہ ٹاؤن نواب شاہ کو کئی ایکڑ جنگلات کی زمین الاٹ کرائی جو تقریباً ساڑھے آٹھ سو ایکڑ بنتی ہے۔ ہاؤسنگ اسکیم کے لیے جنگلات کی زمین کیوں الاٹ کی گئی؟ 

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انہوں نے تو آ کر کہنا ہے کہ ہم معصوم ہیں اور روٹی، کپڑا اور مکان دے رہے ہیں، ہم نے تو ایک ٹکا بھی نہیں کمایا۔

چیف جسٹس نے محکمہ جنگلات کے حکام سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں جنگلات کی زمین کیوں الاٹ کی گئی؟

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سیکرٹری جنگلات سندھ کی اپنی جائیداد ہے اور 156 ایکڑ زمین سیکرٹری جنگلات سندھ کے بھائی کے نام پر لیز ہے۔

سیکرٹری محکمہ جنگلات سندھ عدالت طلب

عدالت نے سیکرٹری محکمہ جنگلات سندھ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سندھ میں جنگلات کی زمین لیز پر لینے والوں کو بھی نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

عدالت نے سندھ کے جنگلات کی گزشتہ 30 سالوں میں لیز پر دی گئی زمینوں کی مکمل تفصیلات طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ 15 روز میں ناموں کے ساتھ جنگلات کی زمین لیز پر لینے والوں کی تفصیلات دی جائیں۔ عدالت عظمی کا کہنا تھا کہ ہم لیز پر جنگلات کی زمین لینے والوں کی فہرست اخبارات میں شائع کریں گے۔

درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ رکن سندھ اسمبلی قاضی شمس نے تو صرف کاغذوں میں ہی اسکیمز بنا رکھی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سندھ میں جنگلات تباہ ہو گئے ہیں لیکن ان جنگلات کی بربادی کا ذمہ دار کون ہے؟

چیف کنٹرولر نے مؤقف اختیار کیا کہ سندھ میں جنگلات کی تباہی کا ذمہ دار محکمہ جنگلات ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) اس کی تحقیقات کر رہا ہے جب کہ محکمہ کے اندر بھی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ 30 سے 40 سالوں میں 70 سے 80 فیصد جنگلات تباہ ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جنگلات کی زمین کو کیا آسمان کھا گیا ہے؟ ہاؤسنگ سوسائٹیز نے جنگلات ہی ختم کر دیے ہیں۔

سپریم کورٹ نے مقدمہ میں بحریہ ٹاؤن کو فریق نہ بنانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔


متعلقہ خبریں