فواد چودھری کی باتیں ٹھیک، الفاظ غلط تھے، فرخ حبیب


اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ فواد چودھری کی باتیں ٹھیک مگر الفاظ کا چناؤ درست نہیں تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام “بڑی بات” میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد کبھی پارٹی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔

اپوزیشن کے الزامات کو رد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے بارے میں خبریں بے بنیاد ہیں، پی ٹی آئی ایسی جماعت ہے جو شروع سے ہی ایک نظریاتی طریقے کے تحت چل رہی ہے۔ 

پروگرام میں شریک عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما افراسیاب خٹک کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ابھی تک حزب مخالف کی سیاست میں ہی الجھی ہوئی ہے۔ حکومتی جماعت عدم اعتمادی کا شکار ہے کیونکہ یہ لوگ ناتجربہ کار ہیں۔

 پروگرام میں گفتگو کے دوران این پی رہنما نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں جمہوری عمل میں تحمل اور رواداری ختم ہو چکی ہے، حکومتی جماعت اپنا وقت کارکردگی دکھانے کے بجائے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرنے میں صرف کر رہی ہے۔

سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بے شمار تجزیوں میں بھی یہ بات کہی گئی ہے کہ ملکی معاشی صورتحال 2013 کے مقابلے میں 2018 میں بہت بہتر تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نے 12 ارب روپے میں سے آدھی رقم چین، سعودی عرب یا دوسرے ممالک سے لے لی تو پھر شاید باقی رقم لینے کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف کی سخت شرائط کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

پروگرام میں شریک مہمان اور ماہر قانون کامران مرتضی نے گفتگو کے دوران کہا کہ فیصلے کرنے سے قبل یا نظرثانی اپیل پر دوبارہ غور کرنے سے پہلے ہمارے جج اور عدالتیں کھلے ذہن کے ساتھ کام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پہلے کسی فیصلے میں کوئی غلطی ہوئی ہے تو اسکی درستی میں حرج نہیں سمجھتے۔


متعلقہ خبریں