مقبوضہ بیت المقدس برائے فروخت نہیں، محمود عباس


نیویارک:  فلسطین کے صدر محمود عباس  نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس برائے فروخت نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ منسوخ کرے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے امریکی فیصلہ پر تنقید کی اور کہا  کہ ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں سے دو ریاستی حل کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔

امریکی صدر نے حکومت سنبھالنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرتے ہیں۔ اس اعلان کے بعد امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا گیا ہے۔

فلسطینی صدر نے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کو دی جانے والی امداد بحال کی جائے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا ایران پر نیا الزام

اسرائیلی وزیر اعظم  نتین یاہو نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران ایران پر الزامات لگانے کی روایت کو برقرار رکھا۔ نیتن یاہو نے اپنے تازہ الزام میں کہا کہ ایران کیمیائی ہتھیاروں کا خفیہ ویئر ہاؤس چلا رہا ہے۔ 

اسرائیلی وزیراعظم نے دعوی کیا کہ اسرائیل نے ‘معلومات’ کا بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی سے تبادلہ کر لیا ہے۔ فلسطین پر قبضہ کے بعد غاصب ریاست کی شکل اختیار کرنے والے اسرائیل کے وزیراعظم نے کہا کہ خفیہ ویئر ہاوس میں بڑے پیمانے پر ایمونیشن اسٹور کرنے کی گنجائش ہے۔

تہران نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر ظاہر کیے گئے ردعمل میں اسے تل ابیب کے لیے جگ ہنسائی کا سبب بننے والا اقدام قرار دیا ہے۔


متعلقہ خبریں