آرمی چیف نے11 دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی

11 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق | urduhumnews.wpengine.com

راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے انسانی جانوں اور ملکی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث گیارہ دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعہ کو جاری کردہ بیان میں اس اقدام کی تصدیق کی ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سزائے موت پانے والے ملزمان مسلح افواج اور پولیس کے 20 اہلکاروں اور 49 عام شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔ ملزمان کے ہاتھوں مجموعی طور پر 148 افراد زندگی سے محروم ہوئے تھے۔

فوجی عدالت کی جانب سے چار ملزموں کو عمر قید کی سزا بھی دی گئی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سزائے موت کی توثیق پانے والے دہشت گرد تعلیمی اداروں کی تباہی میں بھی ملوث تھے۔

دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔ گرفتاری کے وقت ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا تھا۔

دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں میں اعتراف جرم کے بعد سزا سنائی گئی ہے۔

سزائے موت کی توثیق پانے والوں میں عین اللہ ولد بشر خان، پشاور کے سوئیکارنو چوک میں دہشت گردی کی واردات میں ملوث تھا۔ واقعہ میں 48 افراد جاں بحق اور 109 زخمی ہوئے تھے۔ ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ اور فوجی عدالت کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے۔

سزائے موت کی توثیق پانے والے دیگر مجرموں میں نیک ولی ولد گل میر خان، فضل منان ولد عبدل خانان، رحمت زادہ ولد سیف الرحمن، زید محمود ولد یوسف حسین، نعمت اللہ ولد عطا اللہ شامل ہیں۔

مسین زادہ ولد نور فراست، محمد رحمن ولد عبدالرحیم، عظمت اللہ ولد سلیمان، محمد رقیم ولد فضل جانان اور اکرام خان ولد خان زادہ کی سزائے موت کی توثیق کی گئی ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دس ستمبر کو بھی 13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔

انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان میں ہونے والی کوششوں کے تحت خصوصی فوجی عدالتیں قائم کی گئی تھیں۔ دہشت گردی میں ملوث پائے جانے پر گرفتار ہونے والے ملزموں کو ان عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے جہاں قانونی کارروائی کے بعد ان کی سزا یا بے گناہی کا فیصلہ ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں