عمران خان کی زیرصدارت خیبرپختونخواہ کابینہ کا اجلاس

عمران خان کی زیرصدارت خیبرپختونخواہ کابینہ کا اجلاس

پشاور: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت خیبرپختونخوا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس پشاور ہر اتوار کو عوام کے لیے کھولا جائے گا۔

خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں قلعہ بالا حصار کو تفریحی مقام بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ قلعہ بالاحصار کھولنے کے لئے وزرات داخلہ کو اقدامات کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم لانے پر بھی اتفاق کیا گیا جس کے تحت تحصیل ناظم براہ راست منتخب کیا جائے گا۔

اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ صوبے اور قبائلی اضلاع میں بیک وقت بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے، اسی طرح قبائلی اضلاع میں انصاف صحت کارڈ کی فراہمی کے لیے اصلاحات کی ہدایت کی گئی۔

صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران سادگی سے کام لیا گیا اور شرکا کو چائے بھی پیش نہیں کی گئی۔ وزیراعظم بغیر پروٹوکول کے ایئرپورٹ سے وزیراعلی پہنچے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے وزیراعلی اور گورنر سمیت تمام حکام کو استقبال سے منع کیا تھا، اجلاس ختم ہونے پر وزیراعظم نے وہیں سب سے رخصت لی۔

وزیراعظم بننے کے بعد یہ عمران خان کا خیبرپختونخوا کا پہلا دورہ تھا۔  دورے میں وزیر اعظم کے ہمراہ ان کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ محمد شہزاد ارباب، اسپیشل اسسٹنٹ برائے سیاسی امور نعیم الحق، اسپیشل اسسٹنٹ براۓ میڈیا افتخار درانی اور سینئر افسران بھی شامل تھے۔

عمران خان کا سو روزہ پلان

پاکستان تحریک انصاف نے مئی میں 100 روزہ ایجنڈا پیش کیا تھا جس میں طرز حکمرانی کی تبدیلی، وفاق کی مضبوطی، معیشت کی بحالی، زراعی ترقی اور پانی کا تحفظ، سماجی شعبے میں انقلابی اقدام اور ملکی سلامتی کو یقینی بنانا شامل ہے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما اور موجودہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وقت آگیا ہے جنوبی پنجاب کا احساس محرومی دور کیا جائے۔ جنوبی پنجاب کا رقبہ خیبرپختونخوا سے بھی بڑا ہے۔ تحریک انصاف حکومت میں آنے کے بعد جنوبی پنجاب کو نیا صوبہ بنائے گی۔

بلوچستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ساتھ وعدے تو بہت ہوتے ہیں لیکن پورے نہیں ہوتے ہم بلوچستان والوں کے زخموں پر مرہم لگائیں گے۔

 


متعلقہ خبریں