کوٹ لکھپت جیل پر چھاپے کی رپورٹ وزیراعلی کو پیش


لاہور: صوبائی وزیر جیل خانہ جات زوار حسین وڑائچ نے کوٹ لکھپت جیل میں چھاپے کی مکمل رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کر دی ہے جس میں جیل کی تصاویر اور سی ڈیز بطور ریکارڈ پیش کی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ ملنے کے بعد وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو طلب کر لیا ہے۔

ہم نیوز نے وزیر جیل خانہ جات کی رپورٹ حاصل کر لی ہے جس کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں 2 بجکر 55 منٹ سے لیکر 4 بجکر9 منٹ تک موبائل جیمرز بند پائے گئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیل انتظامیہ اپنے پسندیدہ مجرموں کو موبائل فون کی سہولیت فراہم کرنے کے لیے جیمرز بند کرا دیتی تھی۔ اسی طرح سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو ماہانہ رقم کے عوض فریج کی سہولت بھی دی جاتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جیل انتظامیہ کو رشوت دینے والے قیدیوں کو ٹراؤزر شرٹ استعمال کے لیے دیے جاتے ہیں جو جیل رولز کی خلاف ورزی ہے۔ قیدیوں نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ سپرنٹنڈنٹ کو رشوت دینے والوں کو بیرکوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔

قیدیوں نے یہ شکوہ بھی کیا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں دوپہر اور رات کے کھانے میں صرف آلو دیے جاتے ہیں جبکہ بیماری کی صورت میں کوئی دوائی بھی موجود نہیں ہے۔

وزیر جیل نے وزیراعلیٰ کو سفارش کی ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو معطل کیا جائے۔


متعلقہ خبریں