پاکستان میں پے پال جلد متعارف کرائیں گے، اسد عمر

پے پال نے پاکستان آنا ہوا تو وہ 60 دنوں تک آ جائے گی، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پے پال یا اس سے ملتا جلتا آن لائن پے منٹ پلیٹ فارم جلد ہی پاکستان میں کرائیں گے۔ انہوں نے یہ بات گذشتہ شب ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہی۔

وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں با صلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد فری لانسنگ شعبے سے وابستہ ہے اور ماہانا کروڑوں ڈالر بیرون ملک سے پاکستان لاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پے پال کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو گھر بیٹھے ماہانا لاکھوں ڈالر کما کر دے سکتی ہے لیکن انہیں بیرون ملک مقیم کلائنٹس سے لین دین کے لیے پے پال جیسے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ میں نے اس سلسلے میں کچھ ملاقاتیں کی ہیں اور میں بہت پر امید ہوں کہ اگلے تین سے چار ماہ میں پے پال یا اس کا متبادل پلیٹ فارم پاکستان میں متعارف کراد یا جائے گا۔

پاکستان کی برآمدات بڑھانے کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ لیدر گارمینٹس جیسے چھوٹے ایکسپورٹرز پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں کیوںکہ ایسی انڈسٹریز سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں جب کہ بڑی بڑی کمپنیاں ملک میں سرمایاکاری اور نئی ٹیکنالوجی لانے میں مدد دیتی ہیں۔

پے پال کیا ہے؟

آن لائن دنیا میں پے پال کو رقم کی لین دین کے حوالے سے ایک اہم مقام حاصل ہے۔ اس سروس کو تقریباً دو دہائیوں سے آن لائن رقوم کی ترسیل کا اہم طریقہ مانا جاتا ہے۔  پے پال کے کروڑوں صارفین دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔

اس سروس کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں رقم کی ترسیل نہایت آسان اور محفوظ طریقے سے کی جاسکتی ہے تاہم بد قسمتی سے یہ سروس اب تک پاکستان میں میسر نہیں ہے۔

ماضی کی حکومتوں نے بھی پے پال کو پاکستان میں کام کرنے کی دعوت دی لیکن اس کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہیں۔


متعلقہ خبریں