ہاسٹل میں طالبہ کی ہلاکت، تحقیقاتی کمیٹی نے بیان لے لیے

ہاسٹل میں طالبہ کی ہلاکت، تحقیقاتی کمیٹی نے بیان لے لیے

راولپنڈی: نوجوان طالبہ عروج فاطمہ کی پراسرار موت کی تحقیقات کے سلسلے میں تین رکنی کمیٹی نے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے ہاسٹل کا دورہ کیا اور انکوائری کا عمل شروع  کرتے ہوئے طالبات سے شواہد اور بیانات اکٹھے کر لیے ہیں۔   

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق کمیٹی میں ڈاکٹر سارہ مفتی،  پروفیسرعذرا پروین اور لیاقت حسین عباسی بھی شامل ہیں۔

طالبات کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی کمیٹی کے دورے سے قبل ہی کالج انتطامیہ نے عروج فاطمہ کے کمرے میں رہنے والی طالبات کو چھٹی پر گھر بھیج دیا گیا ہے۔

انکوائری کمیٹی نے بھی کہا ہے کہ دیگر طالبات ہوسٹل میں بدستور موجود ہیں مگر عروج فاطمہ کی قریبی سہیلیاں اور روم میٹس کالج سے غیرحاضر ہیں۔ کالج کے اسٹاف اور دیگر عملے کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ہیں۔

کمیٹی ممبران نے بتایا کہ  معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے عروج فاطمہ کے لواحقین میں سردار تاج کا بیان بھی قلم بند کیا جائے گا لیکن حتمی تحقیقاتی رپورٹ عروج فاطمہ کی روم میٹس سے ملاقات اور بیانات قلم بند کیے جانے کے بعد مکمل کی جائے گی۔

گزشتہ روز ہم نیوز کو پوسٹ گریجویٹ کالج سکستھ روڈ کے ہاسٹل میں طالبہ کی ہلاکت کی خبر موصول ہوئی، اس کی ساتھی طالبات کا کہنا تھا کہ کسی زہریلی چیز کے کاٹنے سے عروج کی طبیعت خراب ہوئی تو ہاسٹل کی وارڈن کو مطلع کیا گیا لیکن وارڈن نے دوازہ کھولنے سے انکار کردیا تھا۔

بروقت ہسپتال نہ پہنچانے کے باعث نوجوان طالبہ دم توڑ گئی۔ طالبات نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا جس کے بعد کالج پرنسپل عالیہ سہیل ہاسٹل وارڈن کو بچانے کے لیے متحرک ہو گئیں۔


متعلقہ خبریں