جام کمال کا دورہ مکران: اہم منصوبوں کی منظوری

وزیراعظم سے آج ملاقات متوقع ہے، امید ہے پی ٹی آئی ساتھ دے گی: جام کمال

مکران:  وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ڈی سیلینیشن پلانٹ کی فعالی کوجنگی بنیادوں پر یقینی بنانے اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کو 30 نومبر تک مکمل کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ انہوں نے گوادر انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور سنگھار ہاؤسنگ اسکیم کے کنسلٹنٹ دفاتر کراچی سے گوادر منتقل کرنے کا حکم دیا۔

انہوں نے یہ ہدایات مکران کے تین روزہ دورے کے دوران مختلف ترقیاتی منصوبوں کے معائنے کے دوران دیں۔ انہوں نے تربت اورگوادر میں متعدد اعلیٰ سطحی اجلاسوں کی صدارت کی اوراہم فیصلوں کی منظوری دی۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ مکران میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو درپیش مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔

دورے کے دوران وزیراعلیٰ نے انٹر بوائزکالج پسنی کو ڈگری کالج کا درجہ دینے اور انٹر گرلز کالج پسنی کے قیام کا اعلان بھی کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایات جاری کیں کہ گوادر میں اراضی کی سیٹلمنٹ کے عمل میں مقامی آبادی کے تحفظات دور کرکے ان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

دورہ مکران کے دوران  مکران ڈویژن کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے 13 ارب روپے کے وفاقی پی ایس ڈی میں شامل منصوبے پر عملدرآمد کے لئے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے دورہ مکران کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی غیرفعالی اور فنڈز کے ضیاع کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ تربت پسنی روڈ اور تربت بلیدہ روڈ سمیت دیگر غیر فعال اور بند منصوبوں پر دوبارہ سے کام کا آغاز کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ کی جانب سے تربت میں ایس او ایس ویلیج کے قیام کے لیے آٹھ ایکڑاراضی کی فراہمی کی منظوری اور صوبائی حکومت کی جانب سے ادارے کی بھرپور معاونت کا اعلان بھی ہوا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے 800 ملین روپے کی جاپانی گرانٹ سے پسنی فش ہاربر کی صفائی اور بریک واٹر کی تعمیر جیسے منصوبوں کو فوری مکمل کرنے کی ہدایات بھی دیں۔


متعلقہ خبریں