اسحاق ڈار کے تمام اثاثوں کی نیلامی کا حکم



اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام اثاثوں کی نیلامی اور بینک اکاؤنٹس سے پیسے نکلوانے کا حکم دے دیا ہے۔

سابق وزیرخزانہ کے خلاف فیصلہ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے سنایا۔ عدالت نے پیر کے روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

فیصلے میں پنجاب حکومت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ جائیداد اپنے پاس رکھے یا نیلام کرے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سابق وزیرخزانہ کی ضبط جائیدادیں نیلام کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔ جائیدادیں نیلام کرنے سے ملنے والی رقوم قومی خزانے میں جمع کرائی جائیں گی۔

نیب نے 28 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے موقع پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائی تھیں۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اسحاق ڈار کے لاہور کے علاقے گلبرگ میں ایک گھر اور اسلام آباد میں چار پلاٹس ہیں۔ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں چھ  گاڑیاں ہیں جن میں  تین لینڈ کروزر، دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی شامل ہیں۔

نیب نے عدالت کو بتایا تھا کہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں اسحاق ڈار شراکت دار بھی ہیں جب کہ میاں بیوی نے ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 34 لاکھ 53 ہزار کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔

عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی اور بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت ہے۔

سابق وزیر خزانہ  اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد کے مختلف بینکوں میں اکاؤنٹس بھی ہیں۔

سپریم کورٹ پاکستان نے اسحاق ڈار کا پاسپورٹ بھی بلاک کر دیا تھا جب کہ آٹھ مئی کو اسحاق ڈار کی سیینٹ رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔ سابق وزیرخزانہ کا نام رواں برس نو اگست کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے اسحاق ڈار کو کئی بار طلب کیا گیا تاہم وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت عظمیٰ نے نیب کو ہدایت کی تھی کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے جو کرنا پڑتا ہے کریں۔

گزشتہ سال احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر معلوم ذرائع سے زیادہ آمدن اور اثاثے بنانے کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے اٹھائیس جولائی 2017 کو نیب کو اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

احتساب عدالت نے دو نومبر 2017 کو اسحاق ڈار کی تمام جائیداد منجمد کرنے کا حکم سنایا اور گیارہ دسمبر2017  کو اسحاق ڈار کو مفرور قرار دیا تھا۔


متعلقہ خبریں