اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی، فیصلہ کل سنایا جائے گا

مہنگی بجلی کی قیمتیں مزید بڑھیں گی، پیٹرولیم کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گا، وزیر خزانہ

اسلام آباد: اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

اسحاق ڈار کے خلاف فیصلہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر منگل کو صبح نو بجے سنائیں گے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ اسحاق ڈار کی ضبط جائیدادیں نیلام کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔ جائیدادیں نیلام کرنے کے بعد رقوم قومی خزانے میں جمع کرائی جائیں گی۔

پیر کے روز دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

گزشتہ سال احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر معلوم ذرائع  سے زیادہ آمدن اور اثاثے بنانے کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کیا تھا۔

28 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے موقع پر نیب نے اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائی تھیں۔ خودساختہ جلاوطنی اختیار کیے ہوئے سابق وزیر خزانہ کے متعلق عدالت کو بتایا گیا تھا کہ دبئی میں ان کے تین فلیٹ ہیں۔ لاہور کے علاقہ گلبرگ میں ایک گھر ہے جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چار پلاٹس بھی ان کی ملکیت ہیں۔

عدالتی کارروائی کا سامنا کرتے اسحاق ڈار کا نام رواں برس نو اگست کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کا پاسپورٹ بھی بلاک کر دیا تھا جب کہ آٹھ مئی کو اسحاق ڈار کی سیینٹ رکنیت بھی معطل کر دی تھی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے اسحاق ڈار کو کئی بار طلب کیا گیا تاہم وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت عظمی نے نیب کو ہدایت کی تھی کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے جو کرنا پڑتا ہے کریں۔


متعلقہ خبریں