آئی ایم ایف کا نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانےکا مطالبہ

معاشی جائزہ مذاکرات، آئی ایم ایف کا نان فائلرز ٹیکس نیٹ میں لانےکا مطالبہ|humnews.pk

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاشی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے حکومت سے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے اور ٹیکس چوری روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال ٹیکس محاصل کا ہدف 4398 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ فنانس ایکٹ 2018 میں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔

اس سے قبل حکومتی ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، یہ وفد معمول کے دورے پر آیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کو بطور ایک آپشن رکھنا چاہتی ہے، دیگر آپشنز میں آئی ایم ایف کے بجائے سعودی عرب یا چین سے تعاون حاصل کرنا شامل ہے۔

حکومت کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے جبکہ تجارتی خسارے کی وجہ سے بھی پاکستانی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔

مذاکرات میں ایف بی آرحکام نے آئی ایم ایف کے وفد کو ترمیمی فنانس بل 2018 اور ریونیو اقدامات پر بریفنگ دی۔


متعلقہ خبریں