لاہور کے سرکاری اسپتال: اشیائے خوردنوش کی قیمتیں کنٹرول سے باہر


لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے اظہار برہمی کے بعد بھی سرکاری اسپتالوں کی کینٹین میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہیں۔

سرکاری اسپتال میں آئے غریب عوام مہنگے علاج کے ساتھ ساتھ اسپتال کینٹین کی چیزیں بھی مہنگی خریدنے پر مجبور ہیں، علاج کی مشکلات ایک طرف مریضوں کے لواحقین کھانے پینے کی اشیا بھی بازار سے زائد قیمت پر خرید رہے ہیں۔

مریضوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اسپتال کینٹین کی ہر چیز عام مارکیٹوں کی قمیت سے زائد پر فروخت کی جا رہی ہے، جو جوس یا پانی کی بوتل بازار سے 20 یا 25 روپے کی مل جاتی ہے وہ یہاں دُگنی قیمت پر فروخت کی جا رہی ہے جب کہ اسپتال انتظامیہ بھی مسئلے پر آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔

سرکاری اسپتال میں ایک شخص نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں پر کھانا بھی بہت مہنگا فروخت کیا جاتا ہے، چیزوں پر جو قمیت لکھی گئی ہے دکان مالکان اس سے زائد وصول کرتے ہیں جب کہ کھانے کا بل غریب عوام کے بجٹ کو متاثر کر رہا ہے۔

گزشتہ دنوں جیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اسپتال کینٹین کی زائد قیمتوں پر اشیائے خوردونوش فروخت کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا مگر اس کے باوجود اسپتال انتظامیہ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

مریضوں کے لواحقین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس امر کے خلاف اسپتالوں کی کینٹین میں موجود منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرے۔


متعلقہ خبریں