سپریم کورٹ کا چیف سیکرٹری سندھ اور کے پی کو نوٹس

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے انتخابات کے دوران ذاتی اشتہاری مہم پر چیف سیکرٹری سندھ اور خیبرپختونخوا (کے پی) کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں عام انتخابات کے دوران ذاتی اشتہاری مہم کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ اور کے پی کو ذاتی اشتہاری مہم پر دس روز میں جواب طلب کر لیا۔

مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنی اشتہاری مہم کے عوض 55 لاکھ روپے کا چیک عدالت میں جمع کرا دیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کی جانب سے جمع کرایا گیا چیک ڈیم فنڈ میں جائے گا یا حکومت کے خزانے میں جائے گا۔

ایڈووکیٹ شاہد حامد نے مؤقف اختیار کیا کہ شہباز شریف کی جانب سے جمع کرایا گیا چیک پنجاب حکومت کے خزانے میں جائے گا جب کہ ڈیم کے لیے مسلم لیگ نون کی حکومت نے ایک سو 22 ارب روپے مختص کر رکھے تھے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ رقم تو قومی خزانے سے تھی ذاتی حیثیت میں نہیں اور شاہد حامد اینڈ کمپنی کی جانب سے ڈیم فنڈ میں کوئی چندا نہیں آیا۔ ہمیں دوران سماعت بتایا گیا ہے کہ سندھ اور کے پی میں بھی اشتہاری مہم میں سرکاری خرچے پر ذاتی مہم چلائی گئی ہے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ اور کے پی سے دس روز میں وضاحت طلب کر لی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پٹیشنر بھی معلومات دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں، شہبازشریف نے رضا کارانہ طور پر چیک جمع کرا کے مثال قائم کر دی ہے۔ اس لیے تاریخی کلمات کے ساتھ شہبازشریف کے خلاف نوٹس کو نمٹایا جاتا ہے۔

عدالت نے مقدمے کی سماعت دس روز کے لیے ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں