ہم چاہیں بھی تو نواز شریف سے ڈیل نہیں کرسکتے، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت چاہے بھی تو نواز شریف کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کر سکتی۔

انہوں نے یہ بات ہم نیوز کے پروگرام ‘ندیم ملک لائیو’ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا ووٹ بینک بہت فعال ہے، وہ کبھی ایسی حماقت کی اجازت نہیں دے گا، ہم عدالت سے باہر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا غیر ضروری طور پر رانا مشہود اور ان کے بیان کو اچھال رہا ہے، ان کی تو اپنی جماعت نے اس بیان سے لاتعلقی اختیار کر لی ہے، اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق ڈیل اور اس میں سعودی عرب کے کردار کے حوالےسے چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، پچھلے کچھ سالوں میں سعودی قیادت نواز شریف کافی نالاں تھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی مقروض ہے تو سعودی حکومت سے قرض لینے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سعودی عرب سے تاخیری ادایئگیوں پر تیل حاصل کر سکیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فوج، عدلیہ اور حکومت ایک صفحے پر ہیں، تمام ادارے ایک دوسرے کو مکمل سپورٹ کر رہے ہیں، اسی طرح حکومتیں کام کرتی ہیں۔

ملک کے مسخ شدہ عدالتی نظام پر بات کرتے ہوئے فواد چوھدری نے کہا کہ  سابق چیف جسٹس افتخار چوھدری جیسے اوسط سے بھی کم درجے کے لوگوں نے ہی ملک کا بیڑا غرق کیا ہے، انہوں نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے پی پی دور میں اپنے داماد کو ایڈن ہاوسنگ اسکیم میں ریلیف دلایا، نیب کو افتخار چوھدری سے تفتیش کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کے اختیارات کو محدود نہیں کر سکتے، تاہم ملک کی عدالتوں کا نظام بہتر کرنے پر کام کر رہے ہیں، اس سلسلے میں وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس کام کر رہی ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگلے چند ہفتوں میں بہت سے تگڑے لوگ جیلوں میں نظر آئیں گے، انہوں نے کہا کہ کوئی کتنا بھی بڑا ہو، سب پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ہم نے وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات کے خلاف آپریشن بھی تمام طاقتور لوگوں کے خلاف کیا ہے، اس آپریشن کے دوران 4500 کینال سرکاری زمین واگزار کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح کے آپریشن پنجاب اور کراچی میں بھی ہوں گے، امید ہے کہ اگلے کچھ عرصے میں 35 سے 40 ہزار زمین مزید واگزار کرا لیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے دورے میں شکوے سننے کو ملے کہ کس طرح سابقہ حکومت نے عرب دنیا کو دھوکے میں رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم سعودی حکومت سے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری لانا چاہتے ہیں، اس سلسلے میں تیل ریفائنری لگانے کے حوالے سے بات ہوئی ہے، سعودی حکومت نے شکوہ کیا کہ انہوں نے بہت پہلے یہ خواہش ظاہر کی تھی لیکن پچھلی حکومتوں کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا تھا۔

وزیراطلاعات نے پروگرام میں یہ اہم بات بتائی کہ ہم نے سعودی حکومت سے کہا ہے کہ وہ قرض دینے کے بجائے ہمارے پاس ایک انویسٹمنٹ ٹرسٹ بنائے اور اپنا پیسہ یہاں رکھے، یہ پیسہ ہماری زرمبادلہ کے ذخائر کی ضروریات بھی پوری کرے گا اور بوقت ضرورت سرمایہ کاری کے لیے بھی استعمال ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آتے ہی سی پیک پر نظرثانی کر کے سعودی عرب کو شامل کر لیا ہے، ہو سکتا ہے آگے چل کر متحدہ عرب امارات سے بھی ایک بڑی سرمایہ کاری ملک میں آ جائے۔


متعلقہ خبریں