بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، رانا مشہود



اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے کہا ہے کہ جب مسلم لیگ ن کی حکومت تھی تب حالات قابو میں تھے۔

پروگرام ’بڑی بات‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں ان کے بیان کو سیاق وسباق کے برعکس پیش کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ پنجاب میں کوئی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ہم نے عوام کے ووٹوں کے ذریعے سیاست کی ہے۔

جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ رانا مشہود کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے کیونکہ اس سے عوام کے جذبات مجروح ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ن لیگ کے ساتھ کون معاہدہ کرے گا، رانا مشہود کا بیان سمجھ سے بالاتر ہے، یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب پاکستان بہتری کی جانب جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سب سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے، ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔

مشرف کیس کے حوالے سے ڈاکٹر امجد نے کہا کہ عدالت نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ جب پرویز مشرف عدالت میں جائیں گے اس وقت کیا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ  سب سے اہم بات یہ ہے کہ مشرف کا علاج چل رہا ہے اور جس بیماری میں وہ مبتلا ہیں اس کا علاج پاکستان میں نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج تک مشرف پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا تو پھر کیوں واپس بلایا جاتا ہے۔

نیب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق اسپیشل پراسیکیوٹر منصف جان نے کہا کہ نیب کا ادارہ زبردست کام کررہا ہے۔  کسی پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ نیب کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور ادارے  کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا کیونکہ تب ہی ملک سے کرپشن ختم ہوسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کے ملازمین کو سیکیورٹی کی فراہمی ممکن بنائی جائے جبکہ ان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جائے کیونکہ نیب وہ کام کررہا ہے جو ملک کا مستقبل بدل دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہی ملک کی ترقی کی ضمانت ہے۔ جس کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں