دوہری شہریت کیس: چوہدری سرور، سعدیہ عباسی کو نوٹسز جاری


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اراکین اسمبلی کے دوہری شہریت سے متعلق کیس میں گورنر پنجاب چوہدری سرور، سعدیہ عباسی، نزہت صادق اور ہارون اختر کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کر لیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا ایک مرتبہ غیر ملکی شہریت حاصل کرنے والا پاکستان کے پارلیمان میں عوامی نمائندگی کرسکتا ہے۔

عدالت نے  سابق وزیر اعظم شاہد حاقان عباسی کی بہن سعدیہ عباسی کو وکیل کرنے کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سعدیہ عباسی کو مقدمہ میں نیا وکیل کرنا چاہیے تھا۔

اس کیس میں عدالتی معاون بلال منٹو نے کہا کہ غیر ملکی شہریت حاصل کرنا بندوق کے ٹریگر کی طرح ہے، ایک مرتبہ غیر ملکی شہریت حاصل کرنے والا کبھی بھی رکن قومی و صوبائی اسمبلی کے لیے اہل نہیں ہوسکتا۔

عدالتی معاون کی بات پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں اتنا سخت موقف نہیں لینا چاہیے، اس قسم کے فیصلہ سے ہم غیر ملکی شہریت حاصل کرنے والوں کو پاکستانیت سے دور کر رہے ہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہماری تو کوشش ہے کہ غیر ملکی شہریت حاصل کرنے والے بھی پاکستان میں کردار ادا کریں۔

لارجر بینچ کے دوسرے رکن جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آئین پاکستان دوہری شہریت کے معاملے میں خاموش ہے، ہم نے خود طے کرنا ہے۔

عدالت نے دوہری شہریت سے متعلق کیس میں چوہدری سرور، سعدیہ عباسی، نزہت صادق اور ہارون اختر کو نوٹس دے کر تفصیلی دستاویزات اور جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے وکلاء کو آئندہ سماعت پر اس نقطہ پر آئین اور عوامی نمائندگی کے تحت دلائل دینے کی ہدایت کردی۔

کیس کی مزید سماعت 10 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ۔


متعلقہ خبریں