انڈونیشیا: زلزلے اور سونامی کے بعد آتش فشاں کی قیامت خیزی


جکارتہ: زلزلے اور سونامی سے ہونے والی تباہی کے بعد انڈونیشیا کے جزیرے پر ایک اور قدرتی آفت نازل ہو گئی ہے۔ زلزلے اور سونامی سے سب سے زیادہ متاثرہ جزیرے میں ایک آتش فشاں پھٹ پڑا جس کی وجہ سے چھ ہزار میٹر کا علاقہ متاثر ہوا ہے۔

آتش فشاں کے حکومتی ماہر کا کہنا ہے کہ زلزے کے باعث آتش فشاں لاوا اگلنے لگا ہے۔ سونامی کی تباہ کاری کے پیچھے بھی زلزلہ ہی تھا۔ انڈونیشیا کے مختلف علاقوں کو متاثر کرنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.5 تھی، زلزلے اور سونامی کی وجہ سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 1407 تک پہنچ چکی ہے۔

مزید نقصانات سے محفوظ رہنے کے لیے پالو کے علاقے کو خالی کر دیا گیا ہے۔ آتش فشاں کے گرد و نواح میں 585 میٹر تک کی فضائی سرحد بھی خالی کرا دی گئی ہے۔

مختلف حلقوں کی جانب سے قدرتی آفات کی روک تھام کے لئے حکومی اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ زلزلے کے باعث سڑکیں بند ہونے سے نقل وحمل کا سلسلہ رک چکا ہے۔

سب سے بری طرح متاثر ہونے والے علاقے پالو سمیت کئی جگہوں میں ابھی تک امداد نہیں پہنچائی جا سکی۔ اسی طرح ملبے تلے دبے افراد کو بروقت نہ نکالنے کی وجہ سے بھی ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہے۔

متاثرہ آبادی کی ایک بڑی تعداد اپنی مدد آپ کے تحت خود ہی علاقے سے نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات تک چلی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں