پولیس نے کئی بار ہمارے ساتھ بدتمیزی کی، خاور مانیکا



اسلام آباد: خاتون اول بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کی جگہ کسی غریب کی بیٹی ہوتی تو پولیس اٹھا لے جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ پولیس نے ان کا پیچھا کیوں کیا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے فون پر اطلاع ملی کہ پولیس نے میری بیٹی سے بدتمیزی کی ہے اور اس کا ہاتھ پکڑ لیا۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ وہاں پہنچے تو ان کی بیٹی رو رہی تھی، اس نے شکایت کی کہ پولیس والوں نے بہت بری طرح اس کا ہاتھ پکڑا تھا۔

خاورمانیکا نے بتایا کہ ان کے پہنچنے پر پولیس اہلکاروں نے معافی مانگنا شروع کر دی، انہوں نے اگلے دن ڈی پی او کو اطلاع دی لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کے بعد 23 اگست کو رات ایک بجے وہ اپنی فیملی کے ہمراہ جا رہے تھے جب پولیس کی گاڑی نے ان کا پیچھا کیا اور بعد ازاں اپنی گاڑی سامنے لا کر انہیں روک دیا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکار ان کے پاس آئے اورانہیں تلاشی کے لیے نیچے اترنے کا کہا اور بتایا کہ ڈی پی او نے تلاشی کا حکم دیا ہے۔

خاورمانیکا نے کہا کہ انہوں نے اسی وقت ڈی پی او کو کال کی اور انہیں پولیس اہلکاروں کے روئیے سے آگاہ کیا تو ڈی پی او نے پولیس والوں سے بات کر کے ہمیں جانے دیا۔ تاہم اس دوران ایک اہلکار نے ان کی گاڑی کی ویڈیو بنانا شروع کر دی جس پر انہوں نے ڈانٹا تو پولیس والے چلے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے آئی جی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے بات نہ ہو پائی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تو ہمارےساتھ یہ سب ہوا کل کسی غریب کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے اسی لیے ہمیں صرف انصاف چاہیے۔

پروگرام میں موجود مہمان معروف قانون دان سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عدالت نے نیا اصول وضع نہیں کیا بلکہ پرانے اصولوں کا ہی اطلاق کیا ہے، ابھی حتمیِ فیصلہ نہیں آیا اسی لیے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان میں بڑے آدمی کے لیے قانون ہے ہی نہیں اسی لیے کوئی حیرت نہیں ہوئی۔ فیصلے کا وقت مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کا بیان بھی بہت کچھ کہہ رہا ہے۔ ن لیگ قومی اداروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے کیونکہ ان کی یہ تاریخ رہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو آج احساس ہوا ہے کہ پاکستان کا نظام ٹھیک نہیں اور یہاں کسی بڑے انسان کو سزا نہیں دی جا سکتی۔ فیصل واوڈا کی باتوں نے ثابت کر دیا کہ ہمیں پہلی سزا انہوں نے دلوائی ہے۔

اس موقع پرپاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما ناز بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے خود مشکل وقت کاٹا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ عدالتوں کے چکر ہم نے کاٹے ہیں، اسی لیے ہم چاہتے  ہیں کہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔


متعلقہ خبریں