رینجرز کے ہاتھوں گرفتار شخص کی سزا کالعدم قرار

کتے کے کاٹنے پر عدالت کا 2 ارکان سندھ اسمبلی کو معطل کرنے کا حکم

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کے جرم میں قید پانے والے شخص کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

جمعرات کے روز سنائے گئے فیصلہ میں عدالت نے ملزم عمران عرف بابا کی اپیل پر انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کالعدم قرار دی۔

عدالت عالیہ نے ملزم کی اپیل منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر ملزم کے خلاف کوئی دوسرا کیس نہیں تو اسے جیل سے رہا کر دیا جائے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزم عمران کو مجموعی طور پر 21 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ استغاثہ کی جانب سے عدالت میں پیش کردہ تفصیل کے مطابق ملزم کو2017 میں کراچی کے علاقہ شریف آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ ملزم سے غیر قانونی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا تھا۔

عدالت عالیہ میں اپیل کی سماعت کے دوران عمران کے وکیل ممتاز دیش مکھ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزم کو رینجرز نے گرفتار کر کے بے بنیاد کیس بنایا تھا۔

عدالت نے قرار دیا کہ پراسیکیوشن ملزم عمران کو سزا دلانے کے لیے کافی شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا۔

گزشتہ چند روز کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے مختلف مقدمات میں سزا یافتہ دیگر ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی بھی رہائی کا مشروط حکم دیا ہے۔ عدالت عالیہ کے احکامات میں کہا گیا تھا کہ ملزمان کے خلاف دیگر مقدمات نہیں تو انہیں جیل سے رہا کر دیا جائے۔


متعلقہ خبریں